میں ڈھونڈتا ہوں جنہیں وہ کدھر گئیں آنکھیں
ہمارے دل میں کئی گھاؤ کر گئیں آنکھیں
وہ نیم شب کا سماں اور خیال تنہائی
تمہاری یاد کے ساغر سے بھر گئیں آنکھیں
وہ اک ردا ئے تبسم، وہ اک خیال حسیں
وہ ایک ماہ جبیں، جس پہ مر گئیں آنکھیں
پھر اس کی دید کی پی کر مئے سرور ابھی
نجانے کون سی رہ سے گزر گئیں آنکھیں
وہ آنکھ جس میں سنورتے ہیں خواب صحرائی
میاںؔ اسی میں ہماری اتر گئیں آنکھیں
¡ ¡
میاںؔ میرٹھی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS