حیدرآباد:عصمت دری کی شکار لڑکی کی موت۔جانچ کیلئے کمیٹی کی تشکیل

0

حیدرآباد:حیدرآباد کے امین پور علاقہ میں ایک 14سالہ عصمت دری کی شکار لڑکی کی موت کے واقعہ کی جانچ کے لئے کمیٹی کی تشکیل عمل میں لائی گئی ہے۔تلنگانہ کے محکمہ بہبودی خواتین واطفال کی جانب سے اس کمیٹی کا قیام عمل میں لایاگیا ہے جو اس معاملہ کی جامع جانچ کرے گی۔اس کمیٹی میں بچوں کے حقوق کا کمیشن،بچوں کے حقوق کے تحفظ کی کمیٹی کے ارکان،اے سی پی پرتاب کو ارکان بنایاگیا ہے۔اس کمیٹی میں خواتین کمیشن کی سکریٹری جی سننداکو بھی شامل کیاگیا ہے۔کمیٹی کے ذمہ دار لڑکی کے ارکان خاندان سے ملاقات کرتے ہوئے تفصیلات حاصل کریں گے۔اس متاثرہ لڑکی کی شہر حیدرآباد کے نیلوفر اسپتال میں گذشتہ روزموت ہوگئی تھی۔گذشتہ ایک سال سے وینوگوپال نامی شخص جو اس معاملہ کا اصل ملزم ہے اس کی عصمت دری کررہا تھا۔پولیس کی ایف آئی آر میں یہ بات بتائی گئی۔اس لڑکی کو 2015میں اس کے والدین کی موت کے بعد یتیم خانہ میں داخل کروایا گیا تھا۔بتایاجاتا ہے کہ اس یتیم خانہ کی وارڈن وجیا اور اس کے بھائی جئے دیپ نے لڑکی کو پانچویں منزل کے ایک کمرہ میں بھیجا جہاں وینو گوپال اس کا انتظار کررہا تھا۔ایف آئی آر کے مطابق جب کبھی لڑکی وینوگوپال کی جانب سے اس سے نامناسب سلوک کرنے کی شکایت وارڈن  وجیا سے کرتی تو وہ اس کی پٹائی کردیتی اور اس کوہدایت دیتی کہ وہ یہ بات کسی سے نہ کرے۔پولیس نے کہاکہ ایک دن وینوگوپال کے جانے کے بعد اس لڑکی کی دوسری سہیلیوں نے اس کو برہنہ حالت میں  بے ہوش دیکھا۔جب لاک ڈاون کا آغاز ہوا تو پانچویں جماعت کی ایک طالبہ نیو بوئن پلی علاقہ میں واقع اپنے رشتہ دار کے مکان گئی تھی جہاں اس وقت وہ بیمار پڑگئی۔جب اس کے رشتہ داروں نے اس کو اسپتال پہنچایا تو طبی معائنہ کے بعد ڈاکٹرس نے مشورہ دیا کہ پولیس سے رجوع ہوں کیونکہ اس کا جنسی استحصال کیاگیا ہے۔لڑکی کے رشتہ دار پولیس سے رجوع ہوئے جس کے بعد لڑکی نے اس تعلق سے یتیم خانہ میں ہوئے تمام واقعہ سے واقف کروایا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS