نئی دہلی(ایجنسیا)، ملک میں جاری لوک سبھا انتخابات کے دوران کئی طرح کی قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ کون جیتے گا یا کس پارٹی کو کتنی سیٹیں ملیں گی۔ دریں اثناء سیاسی حکمت عملی ساز پرشانت کشور نے منگل کے روز ایسا دعوی کیا جو برسراقتدار بی جے پی کیلئے خوش آئند ہے۔ پرشانت کشور نے کہاکہ مرکز کی سیاست میں ہیٹرک لگانے کی کوشش کررہی بی جے پی حکومت کے تعلق سے عوام میں نہ تو کوئی خاص عدم اطمینان ہے اور نہ ہی کسی دوسرے متبادل کی مانگ ہورہی ہے۔
ایک انٹریو میں جن سوراج پارٹی کے سربراہ نے یہ بھی کہا کہ وزیراعظم نریندرمودی 2024 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کی دوبارہ حکومت بنواسکتے ہیں۔ انہوں نے اندازہ لگاتے ہوئے کہا کہ بھگوا پارٹی کی سیٹوں کی تعداد 2019 کی 303 سیٹوں کے قریب یا اس سے بھی زیادہ ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ مودی کی قیادت والی بی جے پی دوبارہ اقتدار میں آرہی ہے۔ انہیں گزشتہ انتخابات کے برابر سیٹیں مل سکتی ہیں یا پھر ان کا مظاہرہ پہلے سے تھوڑا بہتر ہوسکتا ہے۔ پی کے نے کہا کہ بھلے ہی لوگوں میں بی جے پی حکومت کے خلاف مایوسی یا ناراضگی ہو لیکن وسیع پیمانے پر مودی حکومت کو ہٹانے کے تعلق سے ناراضگی دیکھنے کو نہیں ملی ہے۔
پی کے نے کہا کہ ہمیں بنیادی باتوں پر غور کرنا چاہئے۔ اگر موجودہ حکومت اور اس کے لیڈر کے خلاف ناراضگی ہے ، تو بھی امکان ہے کہ کوئی متبادل نہ ہونے کی وجہ سے لوگ انہیں ووٹ دینے کا فیصلہ کرسکتے ہیں۔ ابھی تک ہم نہیں سنا کہ مودی جی کے خلاف بڑے پیمانے پر عوامی ناراضگی ہو۔
پی کے نے کہا کہ اگر 2014 اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات کے نتائج پر نظر ڈالیں تو چناوی پنڈتوں نے پیشین گوئی کی تھی کہ بی جے پی کو 272 سے زیادہ سیٹیں نہیں ملیں گی۔ اس مرتبہ بی جے پی کے حق میں پیش گوئیاں کی جارہی ہیں۔ بی جے پی نے سیٹوں کے اہداف کو 272 سیٹوں سے ہٹاکر 370 کردیا ہے۔ ان کی حکمت عملی کی وجہ سے ہی زیادہ حکمت عملی ساز بی جے پی کی جیت کی پیش گوئیاں کررہے ہیں۔
بی جے پی کی 370 سیٹوں اور این ڈی اے کے 400 سے زیادہ کے اہداف پر ایک سوال کے جواب میں پرشانت کشور نے کہا کہ اگر بی جے پی 275 سیٹیں جیتنے میں کامیاب ہوتی ہے تو کیا اس کے لیڈر کہیں گے کہ ہم حکومت نہیں بنائیں گے کیونکہ ہم نے 370 کا دعوی کیا تھا! اس لئے ہمیں یہ دیکھنے کی ضرورت ہے کہ کیا انہیں متعینہ اکثریت کی تعداد 272 مل رہا ہے؟ مجھے کوئی خطرہ نہیں دکھ رہا ہے ۔ میرا خیال ہے کہ این ڈی اے اقتدار میں واپس آ رہی ہے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ پرشانت کشور کی پیشین گوئی کے دلی کے وزیراعلی اروندکیجریوال کے منگل کے روز کے اس بیان کے فوراً بعد آیا ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ لوک سبھا انتخابات کے ہر مرحلے کی تکمیل کے ساتھ یہ واضح ہورہا ہے کہ نریندرمودی حکومت جارہی ہے اور انڈیابلاک چار جون کو آرہا ہے۔ ورچوئل پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اروند کیجریوال نے کہا کہ انڈیا بلاک ملک کو ایک مستحکم حکومت دے گا۔