محمد شہاب الدین علیمی
دین اسلام کی تعلیمات کی بنیاد مدارس پر ہے ، مدارس اسلامیہ دین کا مضبوط قلعہ ہیں ، اگر یہ سلامت نہ رہے یا مضبوط نہ ہوئے تو پھر ہمارے عقیدے محفوظ نہ رہیں گے ، ہمارا دین لوٹ لیا جائے گا ، اگر ہم نے اپنے مدارس کو مضبوطی نہ دی تو ہم اپنی عوام کا عقیدہ محفوظ نہ رکھ سکیں گے۔
دوسری چیز یہ کہ مدارس کے نظام تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ ایک ٹرانسفارم ہو ، جو کچھ مدارس کے ذمہ دار علماء کی تنظیم بنائے ، اور ہر ایک کو چند ( مثلا دس ) مدرسوں کی ذمہ داری دے اور وہ ان دس مدارس سے ایک دو اساتذہ کو لے کر ان سب کی تنظیم بنا لیں۔
یہ کام اسی وقت ہوگا جب خلوص اور نیک نیتی ہو ، دنیا کی محبت اور شہرت و جاہ کی طلب نہ ہو ، اور آپس کے فروعی اختلافات کو پس پشت ڈال کر ، دین کا درد لے کر ، ہر ایک سنی کو اپنے ساتھ ملا کر کام کیا جائے۔
ہمارے مدارس میں تعلیم کو لیکر اساتذہ اور طلبا کی بہت کمیاں ہیں ، جو روز بروز بڑھتی جا رہی ہیں ، وقت رہتے ان کا صحیح ہونا ضروری ہے ، اساتذہ اپنی کتابوں کا مطالعہ کیے بغیر ہی طلبہ کو درس دیتے ہیں ، اور طلبا بھی بغیر مطالعہ کے درس میں شریک ہوتے ہیں ، اساتذہ طلبہ کی تربیت اور تعلیمی سرگرمی پر توجہ نہیں دیتے اور نہ طلبا ان چیزوں کی فکر کرتے ہیں ، اساتذہ و طلبادونوں اپنے وقت کا زیادہ تر حصہ ضائع کرتے ہیں ، اس کے علاوہ بہت سی کمیاں ہیں۔
انفرادی طور پر دو چند مدارس ہی ان کمیوں کو دور کر سکتے ہیں ، لیکن اگر سارے یا اکثر مدارس کو بہتر بنانا ہو تو اس کے لیے باقاعدہ ایک نظام کے تلے کام کرنا ہوگا ، جس کی باگ ڈور ایک مؤثر شخص کے ہاتھ میں ہو اور اس کے ما تحت ذمہ دار افراد ہوں،جو ہر مدارس کی سرگرمیوں کا جائزہ لے کر اپنی رائے پیش کریں اور اس کے مطابق مشورہ کر کے کام کیا جائے۔
نیز وقت کے تقاضوں کے مطابق نصاب تعلیم میں تبدیلی بہت زیادہ ضروری ہے ، مثلا فارسی کی ایک دو کتابیں چلانے سے بہتر ہے کہ بالکلیہ کوئی کتاب نہ چلائی جائے ، اس کی جگہ عربی کتابیں داخل کی جائیں ، ابتدا میں نحو و صرف و قواعد کی کتابیں اردو زبان میں پڑھائی جائیں ، تاکہ بچے کو محض سمجھنا اور حفظ کرنا رہے ، عربی و فارسی عبارت کو حل کرنے میں پریشانی نہ ہو تاکہ زیادہ سے زیادہ وقت بچے اور اس کو زیادہ پڑھنے میں استعمال کرے ، عربی ادب کو مضبوط کیا جائے جس کے لیے ابتدائی کلاس مثلا ثانیہ تک اساتذہ الفاظ کے معانی لکھوائیں اور سختی سے بچے کو رٹوا کر سنیں ، لغت دیکھنے کا طریقہ اعدادیہ سے ہی بتائیں ، آسان عربی کتابیں اعدادیہ سے داخل کی جائیں ، کنویں و تیمم کے ابواب کو خارج درس کیا جائے نیز ہر فن میں کوئی ایک کتاب مکمل پڑھائی جائے ، مثلا فقہ میں قدوری شریف ، اصول فقہ میں اصول الشاشی ، نحو میں ہدایۃ النحو ، صرف میں شذی العرف ، منطق میں مرقات، نیز یہ کہ سابعہ و ثامنہ کو تخصص کے طور پر پڑھایا جائے۔
اور بھی اس کے علاوہ بہت سی باتیں ہیں ، لیکن صرف ان پر ہی عمل کر لیا جائے تو کافی حد تک نظام درست ہو سکتا ہے۔
rvr
مدارس کے حالات کیسے بہتر ہو سکتے ہیں ؟
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS