اتراکھنڈ: اتراکھنڈ کے سلکیارا ٹنل میں گزشتہ دس دنوں سے پھنسے 41 مزدوروں کو چھ انچ پائپ لائن کے ذریعے کھچڑی بھیجنے کے چند گھنٹے بعد، امدادی کارکنوں نے آج ان کے پاس ایک کیمرہ بھیجا اور ان کی بازیابی کی پہلی ویڈیو جاری کی۔ ویڈیو میں تمام کارکن اپنے حفاظتی ہیلمٹ میں نظر آ رہے ہیں۔ لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے باہر نکلنے کا راستہ بند ہونے کے بعد اتراکھنڈ ٹنل میں پھنسے 41 مزدور 10 دنوں کے اندر پہلی بار آج صبح دیکھے گئے۔
मैं आपको उत्तरकाशी की टनल में फँसे 41 श्रमिकों से मिलवाता हूँ, उनका हाल जानने के लिए आप इस वीडियो को देखिए, छोटा कैमरा अंदर पाइप में डालकर तस्वीरे ली गई है।
ऊपर वाले का करम है, सभी लोग सुरक्षित है।#uttarkashi #uttarakhand #arnolddix #TunnelCollapse pic.twitter.com/R3t9SynHoR— Ajit Singh Rathi (@AjitSinghRathi) November 21, 2023
جانکاری کے مطابق، آج علی الصبح تقریباً 3.45 بجے جب مزدوروں کے چہرے کیمرے پر آئے تو ریسکیو ٹیموں میں جوش و خروش پیدا ہو گیا۔ ریسکیو ٹیم نے یقین دلایا کہ وہ جلد پھنسے ہوئے مزدوروں تک پہنچ جائیں گے اور کئی ہدایات بھی دیں۔ اس دوران مزدوروں سے پوچھا گیا کہ کیا آپ ٹھیک ہیں؟ اگر آپ سب ٹھیک ہیں تو براہ کرم اپنے آپ کو کیمرے کے سامنے دکھائیں۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کی ایک رپورٹ کے مطابق چھ انچ کے پائپ کے ذریعے بھیجی جانے والی اشیاء میں کھچڑی اور دلیہ بھی شامل ہیں۔ پیر کو پائپ ڈالنے کے فوراً بعد کھچڑی مزدوروں کو بھیج دی گئی۔
مزید پڑھیں: جے شری رام، بھارت ماتا کی جئے، اس سے کیا ہوجائے گا؟ ورون گاندھی کا اپنی ہی حکومت سے سوال
12 نومبر کو زیر تعمیر سرنگ میں مٹی کا تودہ گرنے سے 41 مزدور پھنس گئے ہیں۔ یہ سرنگ مرکز کے چار دھام پروجیکٹوں کا حصہ ہے، جو اتراکھنڈ میں سلکیارا اور دندلگاؤں کے درمیان واقع ہے۔ یہ سرنگ اترکاشی اور یمونوتری کو جوڑنے کے لیے مجوزہ سڑک پر ہے۔