مرکزی وزارت داخلہ نے بنگال کے چیف سیکریٹری اور ڈی جی پی کو دہلی طلب کیا

0

بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈاکے قافلے پرہوئے حملہ کے ایک دن مرکزی حکومت نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے مرکزی وزارت داخلہ نے ڈی جی پی اور چیف سیکریٹری کو دہلی طلب کیا گیا ہے ۔انہیں 14 دسمبر کو مرکزی وزارت داخلہ کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت دی گئی ہے۔
جے پی نڈا پر ہوئے حملے کےلئے ترنمول کانگریس کو ذمہ دار ٹھہرایا گیا ہے ۔دوسری جانب گورنر نے بھی مغربی بنگال کی صورت حال پر رپورٹ پیش کی گئی ہے ۔گورنر نے ریاستی پولس اور انتظامیہ کی سخت تنقید کرتےہوئےاس واقعے کےلئے ذمہ دار ٹھہرایا ہے ۔
دوسری جانب مغربی بنگال پولس نے جے پی نڈا کے قافلے پرحملے سے متعلق کہا ہے کہ کوئی خاص بڑا واقعہ نہیں ہوا ہے ۔اس پورے معاملے کی جانچ کی جارہی ہے تاہم مرکزی حکومت ریاست کی اس دلیل کو قبول کرنے کو تیار نہیں ہے ان کے مطابق جب ایک وی آئی پی ریاست کا دورہ کرتے ہیں تواس کی حفاظت کی تمام تر ذمہ داری مقامی پولیس انتظامیہ پر عائد ہوتی ہے اسی لئے ریاستی پولیس کے ڈی جی اور چیف سکریٹری اس واقعے کی ذمہ داری سے گریز نہیں کرسکتے ہیں ذرائع کے مطابق ، جمعرات کو ہونے والے واقعے سے مطمئن نہ ہونے پر مرکزی وزارت داخلہ انتظامیہ کے دو اعلی عہدیداروں کے خلاف سخت کارروائی کر سکتی ہے۔
مغربی بنگال میں بی جے پی کے چیف جے پی نڈڈا کے قافلے پر حملہ کے ایک دن بعد ، مرکزی وزارت داخلہ نے جمعہ کے روز ریاستی ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) اور چیف سکریٹری کو طلب کیا۔
ذرائع کے مطابقمرکزی وزار داخلہ نے ریاست میں کااینڈ آرڈر کی صورت حال پر رپورٹ بھی طلب کی ہے۔مرکزی وزارت داخلہ کے ذرائع کے مطابق  مغربی بنگال کے گورنر کی طرف سے ریاست میں امن و امان کی صورتحال پر ایک رپورٹ موصول ہوئی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے جے پی نڈا پر حملہ کو ’’اسپانسر شدہ تشدد ‘‘ قرار دیتے ہوئےکہا تھا کہ ترنمول کانگریس کی غلط حکمرانی کی وجہ سے ریاست میں امن وامان کی صورت حال انتہائی مخدوش ہے

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS