ہندی فلموں کی بادشاہت برقرار ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ آج بھی سب سے زیادہ کمانے والی فلم ’دنگل‘ ہندی فلم ہی ہے۔ اس کے علاوہ کمائی کے لحاظ سے ٹاپ 10 ہندوستانی فلموں میں 6 ہندی فلمیں ہیں۔ بات اگر دیگر زبانوں کی کی جائے تو جنوبی ہند کی زبانوں میں، خاص کر تمل، تیلگو اور کنڑ میںفلمیں زیادہ کما رہی ہیں۔ اس کے بعد نمبر ملیالم کا آتا ہے۔ مراٹھی کی بھی ایک فلم 100 کروڑ رپے سے زیادہ کما چکی ہے۔ آئیے، ایک نظر ڈالتے ہیں ہندوستان کی مختلف زبانوں میں بننے والی فلموں پر۔ اَسمیا کی سب سے زیادہ کمانے والی فلم ’رتناکر‘ ہے۔ 2019میں ریلیز ہوئی اس فلم نے 9.25 کروڑ روپے کی کمائی کی تھی۔ بنگلہ میں فلموں کی کمائی سے زیادہ اسے بہتر انداز میں بنانے پر توجہ دی جاتی رہی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بنگلہ فلموں کی عالمی شہرت کے باوجود کوئی بھی بنگلہ فلم 100 کروڑ روپے یا اس سے زیادہ نہیں کما سکی ہے۔ سب سے زیادہ کمانے والی بنگلہ فلم ’ایمیزون ابھیان‘ ہے۔ 2017 میں ریلیز ہوئی اس فلم نے 48.63 کروڑ روپے کی کمائی کی تھی۔ بنگلہ کی دوسری سب سے زیادہ 15 کروڑ روپے کمانے والی فلم ’چندر پہاڑ‘ ہے اور ان دونوں فلموں کے ہدایت کار کملیشور مکھرجی ہیں۔ ادھر کے برسوں میں بھوجپوری فلموں کی مقبولیت بڑھی ہے۔ ان کی کمائی میں اضافہ ہوا ہے مگر یہ کہنے میں تامل نہیں ہونا چاہیے کہ پہلے کی بھوجپوری فلموں میں جو گاؤں اور سماج نظر آتا تھا، تہذیب و ثقافت کا خیال کیا جاتا تھا، وہ اب نہیں کیا جاتا۔ آج کی بیشتر فلمیں زیادہ پیسے کمانے کے لیے ہی بنائی جا رہی ہیں۔ سب سے زیادہ کمانے والی بھوجپوری فلم ’سسورا بڑا پیسے والا‘ ہے۔ 2003 میں ریلیز ہوئی یہ فلم 9 کروڑ روپے کمانے میں کامیاب رہی تھی۔ سب سے زیادہ کمانے والی گجراتی فلم ’چال جیوی لائیے‘ ہے۔ 2019میں ریلیز ہوئی اس فلم نے 60 کروڑ روپے کی کمائی کی تھی۔ دوسری سب سے زیادہ کمانے والی فلم ’دیش رے جویا دادا پردیش جویا‘ نے 22 کروڑ روپے کی کمائی کی تھی۔ ہندی کی سب سے زیادہ کمانے والی فلم ’دنگل‘ ہے۔ کنڑ کی سب سے زیادہ کمانے والی فلم ’کے جی ایف: چیپٹر2‘ ہے۔ یہ کنڑ فلم 1,200 کروڑروپے سے زیادہ کما چکی ہے۔کنڑ کی 7 فلمیں 100 کروڑ سے زیادہ، 3 فلمیں 250 کروڑ سے زیادہ کما چکی ہیں اور یہ تینوں فلمیں ہدایت کار پرشانت نیل کی ہیں۔ ملیالم کی اب تک 7 فلمیں 100 کروڑ روپے یا اس سے زیادہ کما چکی ہیں۔ سب سے زیادہ کمانے والی ملیالم فلم ’لوسیفر‘ ہے۔ 2019کی اس فلم نے 175 کروڑ روپے کی کمائی کی تھی۔ مراٹھی کی اب تک صرف ایک فلم 100کروڑ یا اس سے زیادہ کما سکی ہے اور وہ ہے، 2016میں ریلیز ہوئی ’سیراٹ‘ ۔ اس نے 110 کروڑ روپے کی کمائی کی تھی۔ 2011کی ’بلونگا ٹوکا‘ اڑیہ کی سب سے زیادہ کمائی کرنے والی فلم بنی۔ اس نے 4 کروڑ روپے کی کمائی کی تھی۔ 2018کی ’کیری آن جٹا2‘ 57.67 کروڑ روپے کماکر سب سے زیادہ کمانے والی پنجابی فلم بنی۔ 1,810 کروڑ روپے کی کمائی کے ساتھ ’باہو بلی 2: دی کن کلوزن‘ سب سے زیادہ کمانے والی تمل فلم بنی۔ ٹاپ 10 تمل فلموں میں 10 ویں نمبرپر ’میرسل‘ بھی 260 کروڑ کما چکی ہے۔ ’باہو بلی 2: دی کن کلوزن‘ہی سب سے زیادہ کمانے والی تیلگو فلم بھی ہے۔ ٹاپ 10 تیلگو فلموں میں 10 ویں نمبرپر ’والٹائرویریّا‘ بھی 212.40 کروڑ کما چکی ہے۔ ان اعداد و شمار سے یہ اندازہ لگانا مشکل نہیں ہے کہ کمائی کے معاملے میں ہندی فلموں کے بعد تمل، تیلگو، کنڑ فلموں کا نمبر آتا ہے اور اس کے بعد ہی دیگر ہندوستانی زبانوں کی فلموں کا نمبر آتا ہے۔n