جبل پور: صدرجمہوریہ رام ناتھ کووند نے آج کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ملک کے سبھی ہائی کورٹ،اپنی اپنی ریاست کی سرکاری زبان میں عوامی زندگی کے اہم معاملوں سے جڑے فیصلوں کا باقاعدہ ترجمہ کریں اور سپریم کورٹ کی طرح ایک ساتھ مہیا اور شائع کرائیں۔مسٹر کووند نے یہاں مانس بھون میں آل انڈیا اسٹیٹ جوڈیشیل اکیڈمیز ڈائریکٹرس ریٹریٹ پروگرام کا افتتاح کیا۔اس موقع پر سپریم کورٹ کے چیف جسٹس شرود اروند بوبڑے ،گورنر آنندی بین پٹیل ،وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان، مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس محمد رفیق بھی موجود رہے ۔ انہوں نے کہا کہ انہیں بہت خوشی ہوئی،جب ان کی عاجزانہ تجویز پر سپریم کورٹ نے اس سمت میں کام کرتے ہوئے اپنے فیصلوں کا ترجمہ9ہندوستانی زبانوں میں مہیا کرایا۔ وہ اس کوشش سے وابستہ سبھی لوگوں کو مبارکباد پیش کرتے ہیں۔ صدر نے کہا کہ آزادی کے بعد بنائے گئے ہندوستان کے آئین کی پریئمبل کو ہمارے آئین کی روح سمجھا جاتا ہے ۔اس میں چار اصول – انصاف،آزادی، موقع اور برابری اور بھائی چارہ کے حصول کرانے کا عزم ظاہر کیا گیا ہے ۔ان میں بھی ’انصاف‘ کا ذکر سب سے پہلے ہے ۔سپریم کورٹ کے چیف جسٹس شرد اروند بوبڑے نے کہا کہ آج کا پروگرام ایک نئے عمل کا آغاز ہے ۔ مکالمہ ،نئی بلندیاں قائم کرتا ہے اور آج ہم اسی طرح کے مکالمے کا آغاز کررہے ہیں۔انصاف ایک انوکھا عمل ہے۔ انہوں نے کہا کہ انصاف کے لئے انسانی برتاؤ، سماجی طریقے کار،سیاسی نظام کو سمجھنا ضروری ہے ۔سی جے آئی مسٹر بوبڑے نے کہا کہ وقت کے ساتھ تیار ہوتے قانون کو سمجھنا ضروری ہے۔ ایسے میں کسی بھی جج کو انصاف کے نظام کو تیار کرنے کے عمل کو سمجھنا ایک دلچسپ موضوع ہے۔اس موضوع پر کافی تحقیق ہوئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قدیم زمانے میں جیوڈیشیل اکاڈمی قائم ہوئی جو بہترین کام کررہی ہے لیکن انصاف کی تربیت کے طورطریقوں کو بدلنا ہوگا۔میرے خیال میں آل انڈیا جوڈیشیل اکاڈمی ڈائریکٹر ریٹریٹ ایک مکالمہ قائم کرے گی تاکہ تجربہ کے لین دین سے ہم بہترین نتیجہ حاصل کرسکیں۔پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مدھیہ پردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل نے کہا کہ پچھلے تقریباً ایک سال سے پوری دنیا سمیت ہندوستان کووڈ -19 کی وبا سے دوچار رہا۔ بحران کی اس گھڑی میں بھی عدلیہ نے کام میں رکاوٹ نہیں آنے دی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری عدلیہ نے کو اہم کردار ادا کیا ہے اس کی جتنی تعریف کی جائے وہ کم ہے۔ وزیراعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان نے کہا کہ مدھیہ پردیش حکومت جو نتیجہ نکالے گی، انہیں ہائی کورٹ کے ساتھ مل کر زمینی سطح پر اتارنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ فوری طورپر انصاف کیسے ملے ،سستا انصاف اور آسان انصاف کیسے ملے ۔اس سمت میں بہتر نتیجے حاصل کرنے کے لئے باصلاحیت انسانی وسائل کی ضرورت ہے ۔ مجھے یقین ہے کہ ہم جو غوروخوض کریں گے اس میں یقینی طورپر بہتر نتیجہ نکلیں گے ۔
ہائیکورٹ مقامی زبان استعمال کریں
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS