شملہ: (یو این آئی) ہماچل پردیش کے کلو ضلع میں جمعرات کی علی الصبح ایک مکان منہدم ہو گیا۔ سرکاری ذرائع نے بتایا کہ اس حادثے میں ملبے میں دب کر دو افراد ایک خاتون (60) اور ایک لڑکی (16) مرد کی موت ہو گئی۔ لاشیں ملبے سے برآمد کرلی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اچانک سیلاب نے درے میں تباہی مچا دی۔ رات بھر کی بارش سے کئی دکانیں اور کم از کم سات گاڑیاں بہہ گئیں۔کلّو کے ڈپٹی کمشنر آشوتوش گرگ نے آدھی رات سے موسلادھار بارش اور سیلاب جیسی صورتحال کے پیش نظر انی تحصیل کے تمام تعلیمی اداروں کو اگلے احکامات تک بند رکھنے کا حکم دیا ہے۔
ریاستی ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی کے ترجمان نے آج بتایا کہ پانڈوہ، منڈی کے قریب 7 میل کی سڑک پر لینڈ سلائیڈنگ بھی ہوئی، جس سے نیشنل ہائی وے -21 پر گاڑیوں کی آمدورفت متاثر ہوئی۔ کلو کے اینی میں نصف شب ، 12 بجے سے مسلسل بارش ہونے کی وجہ سے انی درے کی آبی سطح بلند ہوگئی، جس سے بس اسٹینڈ کے قریب سڑک کے دکانداروں کی کم از کم 10 دکانیں منہدم ہوگئیں اور بہہ گئیں۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دکانیں تاش کے پتوں کی طرح بہہ گئیں۔ انی سے چھ کلومیٹر دور گگرا کے دیوٹھی میں تین گاڑیاں اور ایک بائک شدید بارش میں بہہ جانے کی اطلاع ہے۔انی سے چھ کلومیٹر دور گگرا کے دیوٹھی میں شدید بارشوں سے آئے سیلاب میں کئی گاڑیاں بہہ جانے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔
انتظامیہ نے الرٹ جاری کرتے ہوئے لوگوں کو درے سے دور جانے کا مشورہ دیا ہے۔
انی کی دیوٹھی پنچایت میں صبح 3 بجے کے قریب بادل پھٹنے سے کافی تباہی ہوئی ہے۔ سیلابی پانی انی بازار میں داخل ہوتے ہی نیند سے بیدار ہوئے لوگوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔انی درے میں اچانک سیلاب کے باعث سبزی منڈی کی 10 دکانیں پانی میں بہہ گئیں۔ ساتھ ہی ایک بائک سمیت چار گاڑیاں بھی بہہ گئیں۔ اہلکار نے بتایا کہ انی درہ خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔گگرا اور دیوٹھی گاؤں کے کئی گھروں میں پانی داخل ہو گیا۔ گگرا گاؤں میں سیلاب سے کئی مکانات اور گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
ہماچل پردیش میں شدید بارش سے کلو میں مکان گرنے سے دو افراد کی موت، 10 دکانیں منہدم
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS