جموں کشمیر میں شدید برسات جاری،سیلابی صورتحال میں جموں-سرینگر اور دیگر شاہرائیں بند،کئی لوگوں کی موت

    0

    سرینگر:صریرخالد،ایس این بی
    شدت کی گرمی اور لمبی خشک سالی کے بعد جموں کشمیر میں منگل سے لگاتار موسلادھار بارش ہورہی ہے یہاں تک کہ بعض علاقوں میں سیلاب آیا ہے اور دیگر سبھی علاقوں میں سیلاب کا خطرہ پیدا ہوا ہے۔زبردست برسات کی وجہ سے جہاں کئی شہروں اور قصبوں وغیرہ میں نکاسیٔ آب کا نظام ایک بار پھر بیکار ثابت ہوا ہے اور پانی جمع ہوگیا ہے وہیں جموں صوبہ میں کئی لوگ سیلاب کے ساتھ بہہ جانے یا مٹی کے تودوں کی زد میں آکر لقمۂ اجل بن گئے ہیں۔
    سرینگر میں محکمۂ موسمیات کے ایک افسر نے بتایا کہ جنوبی کشمیر کے قاضی گنڈ میں سہبدھ کی سہ پہر تک سب سے زیادہ 17.8 ملی میٹر بارش ہوئی ہے جسکے بعد سرینگر میں 12.9 اور شمالی کشمیر کے کپوارہ میں 10.2 ملی میٹر برسات ہوئی ہے۔جموں صوبہ میں بانہال میں 19.0،بٹوت میں 17.0 اور خود جموں میں 9.0 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی ہے۔
    تیز برسات کی وجہ سے جہاں کئی بستیوں میں نظامِ نکاسیٔ آب کے بیکار ثابت ہونے کی وجہ سے پانی جمع ہوکر مکینوں کیلئے عبور و مرور کے مسائل پیدا ہوگئے ہیں وہیں جموں-سرینگر اور سرینگر-لداخ شاہرائیں بند ہوگئی ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ جموں صوبہ میں جموں-سرینگر شاہراہ کے کئی سیکٹروں میں مٹی کے تودے گر رہے ہیں جنکی وجہ سے بعض مقامات پر شاہراہ پوری طرح تباہ ہوچکی ہے ۔ان ذرائع نے بتایا ’’رام بن علاقہ میں پنتھیال،ترشول موڈ،مروگ،منکی موڈ،ڈگڈول،بیٹری چشمہ وغیرہ کے مقامات پر خطرناک پسیاں گر رہی ہیں یہاں تک کہ شاہراہ کو بند کرنا پڑا ہے‘‘۔محکمہ ٹریفک کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے اس بات کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ شاہراہ کے دونوں جانب ہزاروں مسافر اور مال بردار گاڑیاں درماندہ ہوگئی ہیں۔مذکورہ عہدیدار نے بتایا کہ اگر فوری طور برسات بند نہیں ہوئی تو پھر شاہراہ کا فوری طور کھولا جانا ممکن نہیں ہو پائے گا۔
    محکمۂ تدارکِ سیلاب کے ایک ترجمان نے بتایا کہ محکمہ نے پوری ریاست میں اپنے عملہ کو متحرک کیا ہوا ہے اور کسی بھی صورتحال کا مقابلہ کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ وادیٔ کشمیر میں ابھی تک صورتحال قابو میں ہے تاہم پانی کی سطح کی وقفہ وقفہ سے پیمائش کی جا رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی کشمیر سے لیکر شمالی کشمیر تک ان سبھی مقامات پر، کہ جہاں درئاے جہلم کی سطحِ آب ماپی جاتی ہے، پانی میں اضافہ ہورہا ہے تاہم ابھی بہت زیادہ خطرے کی کوئی بات نہیں ہے البتہ انہوں نے کہا کہ انتظامیہ اور عوام ،دونوں،کو ہوشیار رہنا چاہیئے‘‘۔
    جموں صوبہ کے پونچھ ضلع میں تاہم سیلابی صورتحال پیدا ہوئی ہے اور یہاں منگل سے کئی مقامات پر جائیدادوں اور انسانی جانوں کے ضائع ہونے کی اطلاعات ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ مینڈھر،درابا،منجکوٹ اور دیگر مقامات پر کئی چھوٹے بڑے پُل،مکان،گاؤ خانے اور دیگر کئی جائیدادیں تباہ ہوگئی ہیں جبکہ مٹی کے تودوں کی زد میں آکر کئی لوگ مارے گئے ہیں۔پونچھ کی ضلع انتظامیہ کے ایک اہلکار نے بتایا کہ علاقے میں تین سے چار افراد کی جان گئی ہے جبکہ کئی مقامات پر عوامی اور انفرادی جائیدادوں کو نقصان پہنچا ہے۔انہوں نے کہا کہ سبھی متعلقہ محکموں کے افسر اور اہلکار کام پر لگے ہوئے ہیں اور بڑا سیلاب آنے کی صورت میں نقصان کو کم سے کم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
    اس دوران محکمۂ موسمیات کا کہنا ہے کہ پورے جموں کشمیر میں آئیندہ چوبیس گھنٹوں تک مزید بارش ہوسکتی ہے۔محکمہ کے ایک ترجمان نے بتایا ’’ابھی فوری طور موسم میں کوئی بہتری آںے کی توقع نہیں کی جاسکتی ہے۔کم از کم اگلے چوبیس گھنٹوں کیلئے کہیں بھاری اور کہیں ہلکی بارش تو ہو سکتی ہے اور اسکے بعد ہم موسم میں خوشگوار تبدیلی کی توقع کر سکتے ہیں‘‘۔

     

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS