مہاراشٹرا نااہلی تنازعہ: سپریم کورٹ میں نارویکر کے فیصلے کے خلاف عرضی پر پیر کو سماعت

0

نئی دہلی (یو این آئی): سپریم کورٹ وزیراعلیٰ ایکناتھ شندے اور دیگر ایم ایل اے کے خلاف دائر نااہلی کی درخواستوں کو خارج کرنے کے مہاراشٹر اسمبلی کے اسپیکر راہل نارویکر کےحکم کو چیلنج کرنے والی ادھو ٹھاکرے کی قیادت والی شیو سینا (یو بی ٹی) کی عرضی پر 22 جنوری کو سماعت کرے گا۔
چیف جسٹس ڈی وائی چندر چوڑ، جسٹس جے بی پاردیوالا اور جسٹس منوج مشرا کی بنچ نے بدھ کو سینئر وکیل کپل سبل کی اس معاملے کی جلد سماعت کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس معاملے کی پیر کو سماعت کرے گی۔
مسٹر سبل نے ‘خصوصی تذکرہ’ کے دوران سپریم کورٹ کے سامنے یو بی ٹی دھڑے کا معاملہ پیش کیا۔
عرضی گزار یو بی ٹی دھڑے کے سنیل پربھو نے اسمبلی اسپیکر کے 10 جنوری کے فیصلے کے خلاف 15 جنوری کو سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

انہوں نے اپنی درخواست میں کہا کہ فیصلوں کی “مکمل غلط بیانی” اس حقیقت سے عیاں ہے کہ نااہلی کی درخواستوں کا فیصلہ کرتے وقت اسپیکر نے اہم غیر متنازعہ واقعہ یعنی 30 جون 2022 کو حلف برداری پربھی خیال نہیں کیاگیا، جس نے حتمی طور پر یہ ثابت کیا کہ ان کے تمام اقدامات (21 جون 2022) کا مقصد مہاراشٹر میں اپنی ہی سیاسی جماعت کی زیر قیادت منتخب حکومت کو گرانا تھا۔

درخواست میں بیان کردہ نااہلی کا معاملہ اس سے زیادہ واضح نہیں ہو سکتا تھا۔ شندے نے گورنر سے ملاقات کی اور 30 ​​جون 2022 کو بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حمایت سے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا۔ تمام جواب دہندہ ایم ایل ایز نے اس فیصلے کی حمایت کی، جو کہ خود رضاکارانہ طور پر شکست تسلیم کرنے کے مترادف تھا۔

مزید پڑھیں: پاکستان کا ایران سے سفیر واپس بلانے کا اعلان

سینئر ایڈوکیٹ نشانت پاٹل کے توسط سے دائر درخواست میں کہا گیا ہے، “لیجسلیٹو پارٹی کوئی قانونی ادارہ نہیں ہے، یہ محض ایک سیاسی پارٹی کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والے ایم ایل ایز کے گروپ کو دیا گیا ایک نام ہے، جو عارضی مدت کے لئے ایوان کے ممبر ہوتے ہیں۔پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ اسپیکر کا فیصلہ آئینی قانون کے اصول کے خلاف ہے، کیونکہ یہ سیاسی جماعت سے تعلق رکھنے والے ایم ایل ایز کی اکثریت کو جیت کر دل بدل کی برائی کو بغیرروک ٹوک کرنے کی اجازت دیتا ہے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS