نئی دہلی: کناڈا کے بعد اب امریکہ (یو ایس) میں بھی بڑی گینگ وار شروع ہونے کا امکان ہے۔ ذرائع کے مطابق لارنس بشنوئی کے خلاف امریکہ میں ایک بڑا گروہ تیار کیا جا رہا ہے۔ تہاڑ جیل میں بند دہلی کے سب سے بڑے گینگسٹر اور بمبیہا گینگ سے وابستہ نیرج بابانیا کے اثر و رسوخ نے امریکہ میں قدم جمائے ہیں۔ اس کا نام ہمانشو عرف بھاؤ ہے اور وہ ہریانہ کے روہتک ضلع کے گاؤں رتولی کا رہنے والا ہے۔
صرف 17 سال کی عمر میں کتابوں سے دور رہنے والا طالب علم ہمانشو آج ایک بین الاقوامی گینگسٹر بن چکا ہے۔ اس کے روابط نیرج بابانیا سے بمبیہا گینگ اور خالصتانی دہشت گردوں سے پائے گئے ہیں۔ اس وقت وہ لارنس بشنوئی اور گولڈی برار کے خلاف امریکہ میں ایک بڑا گروہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مرکزی تفتیشی ایجنسی این آئی اے بھی ہمانشو بھاؤ کی تلاش میں مصروف ہے۔ ہمانشو سال 2020 میں جوینائل ہوم سے فرار ہو گیا تھا۔ حال ہی میں ہمانشو کے خالصتانی دہشت گردوں کے ساتھ روابط کی وجہ سے این آئی اے نے ان کے گھر اور ٹھکانوں پر بھی چھاپے مارے تھے۔
انٹرپول نے ہمانشو کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا ہے۔ ان کے خلاف ہریانہ میں دو درجن سے زیادہ مجرمانہ مقدمات درج ہیں۔ انٹرپول نے ان کے قریبی شوٹر یوگیش قادیان کے خلاف ریڈ کارنر نوٹس بھی جاری کیا ہے۔
یوگیش قادیان بھی ہریانہ کے جھجر کا رہنے والا ہے۔ وہ چند ماہ قبل جعلی پاسپورٹ کے ذریعے امریکہ فرار ہوا تھا۔ صرف 19 سال کے یوگیش قادیان جدید ترین ہتھیاروں کے استعمال میں بھی ماہر ہیں۔ ذرائع کے مطابق قادیان اس وقت ہمانشو بھاؤ کے ساتھ امریکہ میں مقیم ہیں۔
یہ گروہ اپنے دیگر ساتھیوں، خالصتانی دہشت گردوں اور غنڈوں کے ساتھ مل کر لارنس بشنوئی گینگ کے خلاف ایک بڑی سازش رچنے کا منصوبہ بنا رہا ہے۔ اس کا دوست ساحل، جو روہتک کا رہنے والا ہے، بھی اس وقت امریکہ میں موجود ہے۔ ساحل وہاں سے ورچوئل نمبرز کے ذریعے بھارت میں بھتہ وصولی کر رہا ہے۔
دوسری جانب ہمانشو قادیان اور ساحل بھی گولڈی برار کے امریکا میں مارے جانے سے خوفزدہ ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سیکیورٹی اداروں کو شک ہے کہ کناڈا کے بعد امریکا میں بھی بڑی گینگ وار ہو سکتی ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل نے فلسطین کے 3000 بچوں اور 1700 خواتین کو ابدی نیند سُلا دیا ہے: ریاض منصور
ہمانشو پر 1.5 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان کیا گیا ہے۔ این آئی اے نے باقی دو بدمعاشوں پر بھی انعام کا اعلان کیا ہے۔ ہندوستانی سیکورٹی ایجنسیاں ان جرائم پیشوں کو جلد از جلد ہندوستان لانے کی پوری کوشش کر رہی ہیں۔