محض 20 برس کی عمر میں گرُو دت ایک مستند ہدایت کار بنے

    0

    ہمہ جہت صلاحیت کے مالک گرو دت کا شمار ہندوستان کے عظیم اداکار، ہدایتکار اور فلمساز کے طور پر ہوتا تھا ان کا تعلق منگلور کے ایک سرسوت برہمن خاندان سے تھا۔

    ان کی پیدائش 9 جولائی 1925 کو بنگلور میں ہوئی تھی تاہم تعلیم کلکتہ میں حاصل کی۔

    گرودت بیس برس کی عمر میں ایک اسسٹنٹ ڈائرکٹر کے طور پر فلمی دنیا میں داخل ہو چکے تھے۔

    جہاں انہیں گیان مکرجی اور امیہ چکروتی جیسے ہدایتکاروں کے ساتھ کام کرنے کا موقع ملا۔

    انھیں دنوں ان کی ملاقات گورنمنٹ کالج لاہور سےتعلیم مکمل کرنے والے ایک خوبرو نوجوان دیو آنند سے ہوئی جو فلموں میں اداکار کے طور پر قسمت آزما رہے تھے۔

    دونوں میں خاصی دوستی ہوگئی اور پھر دونوں میں ایک دوستانہ معاہدہ ہوا۔

    طے یہ پایا کہ اگر گرُو دت پہلے ہدایتکار بن جاتے ہیں تو وہ اپنی پہلی فلم میں دیوآنند کو کام کرنے کا موقع دیں گے اور اگر دیوآنند نے پہلے فلمسازی کی تو وہ گرودت کا انتخاب ڈائرکٹر کے طور پر کریں گے۔

    اس واقعے کے ڈھائی تین برس بعد دیو آنند کے بڑے بھائی نے اپنی فلم کمپنی شروع کرکے پہلی فلم ’بازی‘ کا اعلان کیا۔دیوآنند اس فلم میں ہیرو تھے۔

    انھوں نے وعدے کے مطابق ہدایتکاری کے فرائض گرُو دت کے حوالے کردیئے اور یوں دونوں وعدے ایک ساتھ پورے ہوگئے۔

    اکثر لوگ فلم بازی کوگرو دت کی پہلی فلم سمجھتے ہیں لیکن گرو دت بازی سے پہلے تین فلموں سے وابستہ رہے۔

    یہ فلمیں ’لاکھا رانی‘ (1945ء)،’ ہم ایک ہیں‘ (1946ء) اور’گرلز اسکول‘(1949ء) تھیں۔

     

    سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS