اسکولوں کی منمانی کے خلاف آن لائن کلاسوں کا بائیکاٹ

0

گروگرام(ایجنسیاں)
 نجی اسکولوں کی من مانی پر مشتعل پیر کے روز سرپرستوں نے آن لائن کلاسوں کا بائیکاٹ کیا۔ والدین کی ایک بڑی تعداد اس آن لائن احتجاج کا حصہ بن گئی۔ سرپرست کوویڈ 19 کے اس دور میں فیسوں کی ادائیگی کو لے کر پریشان ہیں۔ والدین کا کہنا ہے کہ نجی اسکول بھی عدالت اورڈائریکٹوریٹ کے احکامات کونظرانداز کرکے اپنی من مانی پر اتر آئے ہیں۔ پورے ملک میں سرپرستوں نے ایک دن تک چلنے والے ’ورچوئل احتجاج‘ میں بچوں کو کلاسوں میں شرکت نہیں کرنے دی۔پیر کے روز بھی بہت سارے اسکولوں میں امتحانات ہوئے، جن میں طلبا نے امتحان دیا لیکن آن لائن کلاسز نہیں کیں۔
گروگرام پیرنٹس ایسوسی ایشن کے صدر پردیپ راوت نے کہا کہ اسکولوں کی جانب سے مستقل فیس جمع کروانے کے لئے دباؤ ڈالا جارہا ہے۔ کبھی بچوں کی آئی ڈی بلاک کردی جاتی ہے تو کبھی والدین کو کالز اور میسج کے ذریعے ذہنی اذیت دی جارہی ہے۔ ان معاملات کے بارے میں اعلیٰ حکام کو بھی بہت سی شکایات ملی ہیں۔ لیکن ابھی تک اس کا حل نہیں نکلا ہے۔  آن لائن احتجاج کے ذریعہ والدین نے بھی اپنے خدشات ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کیے۔ بہت سے والدین نے ’نو اسکول، نوفیس‘ اور 'بھارت بند' کے ہیش ٹیگز کے ساتھ ٹوئٹ کیا۔ گارڈین چیتنا نے پوسٹ میں لکھا ہے کہ والدین کو ایسی فیسوں کے ذریعہ ہراساں نہیں کیا جانا چاہئے۔
پردیپ سائیں نے لکھا کہ فیس جمع نہ کرنا ہی ٹھیک ہے کیونکہ اسکول نہیں چل رہے ہیں۔ چارول شرما نے حکومت سے اپیل کی کہ وہ اسکولوں کی من مانی کو روکیں۔ مہیما پوری نے اس احتجاج کے ذریعہ حکومت سے مطالبہ کیا کہ اسکولوں کو وارننگ دی جائے۔ والدین انوپ نے لکھا ہے کہ والدین ذہنی اذیت کے بدترین ایام کا سامنا کر رہے ہیں۔ 
اسکول والدین کی مشکلات میں مسلسل اضافہ کررہے ہیں۔ والدین کے مطابق اب تو بچے بھی پریشان ہو رہے ہیں۔ مختلف ریاستوں کی بنیادی تنظیمیں اس ملک گیر احتجاج میں شامل ہوئیں۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS