گروپ-23 ختم ، ’بھارت جوڑو یاترا‘میں پرتھوی راج کی شرکت

0

ممبئی (ایجنسیاں):کانگریس کی ’بھارت جوڑو یاترا‘اس وقت مہاراشٹر میں جاری ہے۔ اس دوران طویل انتطار کے بعدکانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق وزرائے اعلیٰ پرتھوی راج چوہان اور راہل گاندھی ایک ساتھ نظر آئے۔ کانگریس کےجی-23 کے لیڈروں میں پرتھوی راج کا نام سامنے آنے کے بعد انہیں مہاراشٹر کی سیاست میں الگ تھلگ کر دیا گیا۔ حالانکہ اب چوہان کا کہنا ہے کہ جی-23 کا بھوت دفن ہوچکا ہے اور ایسا کوئی گروپ نہیں تھا، یہ میڈیا کا دیا ہوا نام تھا۔انہوں نے کہا کہ وہ اکثر پارٹی سےمتعلق اہم مسائل پر پارٹی کو خط لکھتے رہتے تھے۔ اب بھی لکھتے ہیں. ایسا ہی ایک خط لیک ہوا اور اچانک جی-23 گروپ منظر عام پر آگیا۔ یہی نہیں اس میں شامل رہنماو¿ں کے نام بھی منظر عام پر آگئے۔
چوہان نے کہاکہ وہ کانگریس کی سابق صدر سونیا گاندھی کے سامنے 3مسائل رکھنا چاہتے تھے۔ پہلا کل وقتی پارٹی صدر، دوسرا ملک کے مختلف حصوں میں انتخابات کے دوران پارٹی کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ اور تیسرا اگر راہل گاندھی صدر نہیں بننا چاہتے ہیں تو اس عہدے کے لیے الیکشن کرائیں۔ ہمارے تینوں مطالبات پورے ہو گئے ہیں اور ہم سب نے کانگریس کے نئے صدر کو مبارکباد دی ہے۔ناندیڑ میں بھارت جوڑو یاترا کے دوران راہل گاندھی اور چوہان ہاتھ پکڑے ہوئے نظر آئے۔ چوان نے کہاکہ ناندیڑ میں کانگریس کیمپ میں راہل گاندھی سے ملاقات کی۔ ہمارے دوسرے پارٹی ساتھی سشیل کمار شندے بھی ان کے ساتھ تھے۔ کیمپ میں بات چیت کے بعد راہل نے ہمیں اپنی گاڑی میں جانے کو کہا۔ گاڑی میں بھی ہم نے یاترا اور اس کے نتائج کے بارے میں بات کی۔ اس کے بعد ہم ایک ساتھ یاترا پر نکلے۔ چوہان نے کہا کہ ان کے ساتھ نتیجہ خیز بات چیت ہوئی اور وہ اس سے خوش ہیں۔ انہوں نے کہاکہ میں نے کافی عرصے بعد ان سے روبرو بات چیت کی۔ میں نے پہلے بھی ان سے ملاقات کی تھی، لیکن پھر ہم پارٹی صدر سے ملنے گئے تھے۔بھارت جوڑو یاترا کے مقصد کے بارے میں پوچھے جانے پر چوان نے کہاکہ راہل کا ارادہ مودی حکومت کے خلاف ‘عوامی تحریک’ بنانا تھا اور انہوں نے ایسا کیا۔ وہ مارچ کو کانگریس پر مبنی تحریک نہیں بنانا چاہتے۔ اس لیے وہ سماج کے تمام طبقوں سے شرکت کی اپیل کر رہے تھے… یاترا کا زبردستخیرمقدم ہو رہا ہے اور راہل کو امید ہے کہ یہ موجودہ حکومت کے خلاف ایک عوامی تحریک میں بدل جائے گی۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS