نئی دہلی:(یو این آئی) کانگریس نے ملک پر اجولا اسکیم کے نام پر ملک کو گمراہ کرنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ رسوئی گیس کی آسمان سے چھوتی قیمتوں نے لوگوں کی زندگی اجیرن کردی ہے ، لہذا حکومت کو فوری طور پر ایل پی جی کی قیمت واپس لے کرعوام کوراحت دینی چاہئے۔ کانگریس ترجمان سپریا شری نیت،الکالامبا اوررادھیکا کھیڑا نے بدھ کو پارٹی ہیڈ کوارٹر میں ایک مشترکہ کانفرنس میں کہا کہ گزشتہ ایک سال کے دوران رسوئی گیس کی قیمت میں265 روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے لوگوں کے گھروں کا بجٹ بگڑ گیا ہے اورعام خاندانوں کے لیے زندگی گزارنا مشکل ہو گیا ہے اس لیے حکومت کو چاہیے کہ وہ حساسیت کا مظاہرہ کرےاور مشکلات کے دوران لوگوں کو راحت دے۔انہوں نے بتایا کہ حکومت نے عام لوگوں پر مہنگائی کا حملہ کیا ہے اور ایل پی جی کی قیمت میں 25 روپے فی سلنڈر اضافہ کر کے 859 روپے فی سلنڈر کر دیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ دس مہینوں میں قیمتوں میں لگاتار سات مرتبہ اضافہ کیا گیا ہے۔ پچھلے سال نومبر سے اب تک ایل پی جی میں ’44’ فیصد یعنی 265 کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ حیران کن ہے کہ پچھلے سال مئی کے بعد سے حکومت نے ایل پی جی پر کوئی سبسڈی نہیں دی اور اس کی وجہ یہ ہے کہ ایل جی پی کے کنٹرولڈ اور مارکیٹ ریٹ کو ایک بنا دیا گیا ہے۔
اس سے قبل کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے رسوئی گیس کی انتہائی زیادہ قیمتوں پر حکومت پر حملہ کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ یکم جولائی کو مودی جی کی حکومت نے ایل پی جی پر 25 روپے اور 17 اگست کو دوبارہ 25 روپے کا اضافہ کیا۔ اجولا کا خواب دکھا کر بی جے پی حکومت کی کلیکشن اسکیم ہر ماہ ایل پی جی کی قیمت میں اضافہ کرکے پھل پھول رہی ہے۔