وفا کی راہ میں دائم اٹل رہا ہوں میں لہو لہان ہوں کانٹوں پہ چل رہا ہوں میں

0

وفا کی راہ میں دائم اٹل رہا ہوں میں
لہو لہان ہوں کانٹوں پہ چل رہا ہوں میں
غبارِ راہ ہے فرہاد و قیس کی شہرت
جنونِ عشق میں آگے نکل رہا ہوں میں
نہیں قرار مجھے اضطراب کے ہاتھوں
گُماں سبھی کویہی ہے ٹہل رہا ہوں میں
بسی ہے آنکھوں میں جب سے وہ لعبتِ ہندی
مثالِ طفلکِ ناداں مچل رہا ہوں میں
کہاں گیا مِرے پہلو سے اٹھ کے وہ گُلبُن
گُلوں کی سیج پہ کروٹ بدل رہا ہوں میں
کبھی کبھی مجھے لگتا ہے ایسا اے صفوی
کہ جیسے درد کے سانچے میں ڈھل رہا ہوں میں

ڈاکٹر محمد صفوان صفوی
صدر شعبۂ اُردو
سمستی پور کالج ۔ سمستی پور

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS