سرینگر: صریرخالد،ایس این بی
جموں کشمیر پولس کے چیف دلباغ سنگھ نے بزرگ راہنما سید علی شاہ گیلانی کے حُریت کانفرنس سے مستعفی ہوجانے کے حیران کُن فیصلے کو بزرگ لیڈر کی جانب سے ’’غلط راستے پر چلتے رہنے کا اعتراف‘‘قرار دیا ہے۔تاہم سید علی شاہ گیلانی نے ایک بیانِ صفائی میں وواضح کیا ہے کہ انہوں نے حُریت کانفرنس سے استعفیٰ دیا ہے کہ کہ ’’حق خود ارادیت کی تحریک ‘‘سے دستبرداری کا اعلان کیا ہے۔
راجوری میں ایک زنانہ پولس تھانہ کا افتتاح کرنے کے موقعہ پر دلباغ سنگھ نے نامہ نگاروں کی جانب سے پوچھے جانے پر کہا ’’گیلانی نے اپنے ساتھیوں کے نام جو خط لکھا ہے وہ چشم کُشا ہے۔اُنہوں نے اعتراف کیا ہے کہ اُنہوں نے اپنے مشن کو ناکام کر دیا ہے اور مسئلہ کشمیر کو ان لوگوں نے اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا ہےاُنہوں نے اعتراف کیا ہے کہ اُنکا راستہ غلط تھااور وہ منفی سوچ پھیلا رہے تھے‘‘۔
جموں کشمیر میں علیٰحدگی پسند تحریک کا چہرہ مانے جارہے 90 سالہ لیڈر نے گذشتہ روز حُریت کانفرنس سے مستعفی ہونے کا اعلان کرکے سب کو حیران کر دیا تھا۔ذرائع ابلاغ کے نام جاری کردہ ایک تحریری اور صوتی پیغام میں بزرگ لیڈر نے کہا تھا کہ انکا اب سے حُریت کانفرنس کے ساتھ کوئی تعلق نہیں ہوگا۔علیٰحدگی پسند جماعتوں کے اس اتحادی پلیٹ فارم میں شامل جماعتوں کے نام ایک علیٰحدہ خط میں سید علی شاہ گیلانی نے کانفرنس میں بد نظمی ہونے،اسکے غیر فعال ہونے اور اسکے بعض ارکان کے رقومات کے خرد برد میں ہونے وغیرہ کے الزامات لگاتے ہوئے اس اتحادی پلیٹ فارم سے اعلانِ برأت کیا تھا۔
دریں اثنا سید علی گیلانی سے منسوب ایک ٹویٹر ہینڈل پر جاری کردہ پے در پے بیانات میں بزرگ لیڈر نے کہا ہے کہ ’’انڈین میڈیا اور بعض بے ضمیر‘‘ انکے بیان کو توڑ مروڑ کر پیش کرتے ہوئے پروپیگنڈۃ کررہے ہیں حالانکہ وہ حُریت کانفرنس سے مستعفی ہوئے ہیں نہ کہ ’’حقِ خود ارادیت کی تحریک‘‘ سے۔انہوں نے کہا ہے کہ حقِ خود ارادیت کی تحریک اُنکے خون میں شامل ہے اور ’’زمین پر ایسی کوئی قوت نہیں ہے کہ جو مجھے ہزاروں شہدأ،جنہوں نے آزادی کے مقدس کاز کیلئے اپنی زندگیاں قربان کردیں،کے کاز کی حفاظت کرنے سے دور رکھ سکے‘‘۔
گیلانی نے غلط راستے پر ہونے اور منفی سوچ رکھنے کا اعتراف کیا ہے:ڈی جی پولیس
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS