نئی دہلی (یو این آئی): سپریم کورٹ نے معروف صحافی اور سماجی کارکن گوری لنکیش کے قتل کے ملزم موہن نائک کی ضمانت کو چیلنج کرنے والی کرناٹک حکومت کی عرضی پر جمعہ کو ملزمین کو نوٹس جاری کیا اور کہا کہ اس کیس کی آئندہ سماعت اپریل میں ہوگی۔
جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس ستیش چندر شرما کی بنچ نے 7 دسمبر 2023 کو موہن کو ضمانت دینے کے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلے کو چیلنج کرنے والی ایک درخواست پر یہ حکم دیا۔
ملزم کو نوٹس جاری کرنے کے ساتھ ہی بنچ نے کہا کہ مقتول کی بہن کویتا لنکیش کی درخواست کے ساتھ کیس کی سماعت 9 اپریل کو ہوگی۔
کویتا لنکیش کی درخواست پر عدالت عظمیٰ نے جنوری میں ملزم کو بھی اسی طرح کا نوٹس جاری کیا تھا۔
کرناٹک حکومت کی طرف سے ایڈوکیٹ وی این رگھوپتی اور وکیل اپرنا بھٹ شکایت کنندہ کویتا کی طرف سے سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔
معلوم ہوکہ ممتاز صحافی اور سماجی کارکن گوری لنکیش کو 5 ستمبر 2017 کو بنگلورو کے راجراجیشوری نگر میں ان کے گھر کے باہر گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔
ہائی کورٹ نے کیس کے فیصلے میں تاخیر سمیت کچھ دیگر پہلوؤں کی بنیاد پر ملزم کی ضمانت منظور کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔
عدالت عظمیٰ نے 21 اکتوبر 2021 کو ہائی کورٹ کے 22 اپریل 2021 کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا تھا جس میں ملزم موہن کے خلاف ‘کرناٹک کنٹرول آف آرگنائزڈ کرائم ایکٹ’ کے تحت سخت الزامات کو منسوخ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: کانگریس کے سینئر رکن اور سابق گورنر عزیز قریشی نے دنیا کو الوداع کہا
اس کے بعد یہ مانا گیا تھا کہ منظم جرائم میں ملوث جرائم سنڈیکیٹ کے ایک رکن کے خلاف سخت دفعات لگائی جا سکتی ہیں یہاں تک کہ دو سابقہ چارج شیٹ کے بغیر بھی سخت دفعات لگائی جاسکتی ہیں۔
یہ الزام لگایا گیا تھا کہ موہن امول کالے کی قیادت والے ایک سنڈیکیٹ کا حصہ تھا، جس نے لنکیش کے قتل سمیت کئی منظم جرائم کیے تھے۔