امرستر: پٹیالہ کے تھانے کے تحت آنے والی مرکل کالونی میں ایک ہی خاندان کے چار افراد، جو سردی سے بچنے کے لیے اپنے کمرے میں چمنی (آگ) جلا کر سو رہے تھے، دم گھٹنے سے موت ہوگئی۔ جاں بحق ہونے والوں میں میاں بیوی اور دو چھوٹے بچے شامل ہیں۔
پولیس نے لاشیں قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دی ہیں۔ مرنے والوں میں شہباز خان (29) جو اصل میں بہار کا رہنے والا ہے، اس کی بیوی زرینہ خان (25)، پانچ سالہ بیٹی رقیہ اور تین سالہ بیٹا ارمان شامل ہیں۔
پولیس تھانہ کوتوالی کے مطابق شہباز خان اپنی بیوی اور دو چھوٹے بچوں کے ساتھ پٹیالہ کی مرکل کالونی میں کرائے پر کمرہ لے کر رہتا تھا۔ وہ دکانوں میں پانی فراہم کرتا تھا۔ معمول کے مطابق کام سے واپسی کے بعد فیملی کے ساتھ کھانا کھایا۔ پولیس کے مطابق سامنے والے کمرے میں کرائے پر رہنے والے اہل خانہ نے کافی دیر تک شہباز خان کے کمرے سے کوئی آواز نہ سنی اور نہ ہی کوئی حرکت دیکھی تو انہیں شک ہوا۔
اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور کمرے کی کنڈی توڑ کر اندر گئی تو گھر کے چاروں افراد بے ہوش پڑے پائے۔ انہیں فوری طور پر سرکاری راجندرا اسپتال لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے جانچ کے بعد سبھی کو مردہ قرار دیا۔ پولیس کے مطابق یہ حادثہ رات تقریباً 10.30 بجے پیش آیا۔
مزید پڑھیں: شمالی ہند میں اگلے پانچ دنوں تک دھند چھائے رہنے کا امکان
ڈاکٹروں کے مطابق کوئلے کی آگ جلانے سے کاربن ڈائی آکسائیڈ اور کاربن مونو آکسائیڈ جیسی خطرناک گیسیں خارج ہوتی ہیں۔ جس کمرے میں آگ جلائی جاتی ہے اگر وہ بند ہو تو آکسیجن باہر سے نہیں آ سکتی۔ اس کی وجہ سے کمرے میں موجود لوگوں کا دم گھٹ سکتا ہے۔ اس کمرے میں زیادہ دیر تک رہنے سے موت واقع ہو سکتی ہے۔