نئی دہلی :کورونا وائرس وبا نے ملک کی معیشت کو بری طرح سے اثر انداز کیا ہے۔ اس وبا کے شروع ہونے کے پہلے ہی ملک کے کئی سیکٹر جیسے آٹو سیکٹر، ٹیلی کام
سیکٹراور این بی ایف سییز مشکل سے گزر رہے تھے۔ لیکن اب اس وبا کے بعد یہ پریشان عوام کے روزگاراور معاشی کارکردگی کو اثرانداز کرنے کے معاشی کارکردگی کی
سطح تک کمزور ہوگئی ہے۔ حکومت نے معیشت کو سہارا دینے کے لئے بازار میں پیسے رول کرہی ہیں اور معاشی مدد دے رہی ہے۔ لیکن سابق وزیر اعظم منمون سگنھ کا
کہنا ہے کہ حکومت کو اگلے کچھ سالوں تک معیشت کو سنبھالنے کے لئے بڑے قدم اٹھانے ہونگے۔
سابق وزیراعظم نے بی بی سی کے ساتھ بات چیت میں حکومت کے لئے تین بڑے قدم اٹھانے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کو جو سب سے پہلے کام کرنا
چاہئے۔وہ یہ طے کرنا چاہئے کہ لوگوں کے روزگار کو مجفوظ کرنا اور ان کو ہر حال میں معاشی مدد دیے کر خرچ کرنے کی صلاحیت کو بنائے رکھا جائے۔
ان کا دوسرا مشورہ یہ ہے کہ حکومت کو سرکاری کریڈٹ گارنٹی پروگرام کے ذریعے تجارت اورصنعتوں کو مناسب سرمایہ مہیا کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ تیسرا کام یہ
کرنا ہوگا کہ اسے فائنینشیل سیکٹر میں ادارہ خودمختاری اور طریقہ کار کے ذریعے اصلاحات۔
منموہن سنگھ نے کہا کہ وہ اسے معاشی افسردگی نہیں کہیں گے ، "لیکن ملک میں ایک طویل عرصے تک گہرا معاشی بحران آنا یقینی ہے۔"