ممبئی (ایجنسی):این سی بی افسر سمیر وانکھیڑے کی سابق اہلیہ ڈاکٹر شبانہ قریشی کے والد ڈاکٹر زید قریشی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ایک باعمل مسلمان ہیں جو تمام رسومات پر عمل پیرا ہیں۔ ڈاکٹر زید قریشی نے مزید کہا کہ میری بیٹی کی شادی ایک مسلمان گھرانے میں ہوئی تھی۔ یہ ایک طے شدہ شادی تھی۔ ہم تین سال تک بات چیت کرتے رہے۔ تب سے، میں داؤد وانکھیڑے اور اس کی بیوی کو جانتا تھا، جو کہ مسلمان بھی تھے۔ انھوں نے مزید کہا ہ ہم نے اپنی لڑکی کی شادی ایک مسلم خاندان میں کی۔ ہم اپنی لڑکی کی شادی ہندو گھرانے میں نہ کرتے۔ 3 سال کی بات چیت کے بعد ہم نے مسلم رسومات کے مطابق منگنی کی اور شادی منگنی کے 10 ماہ بعد ہوئی۔ نکاح نامہ پر داؤد وانکھیڑے نے دستخط کیے اور یہ اردو کے ساتھ ساتھ انگریزی میں بھی لکھا گیا۔ ہر کوئی اس خاندان کو مسلمان کے طور پر جانتا ہے۔سمیر وانکھیڑے کے ابق سسر نے مزید کہا کہ سمیر کی والدہ ایک کٹر مسلمان تھیں جو تمام مذہبی رسومات ادا کرتی تھیں۔
سمیر وانکھیڑے تمام مسلم رسومات کی پیروی کرتے ہیں اور نماز پڑھتے ہیں، یہاں تک کہ رمضان میں روزے بھی رکھتے ہیں۔ مسز وانکھیڑے ایک متقی خاتون تھیں، ان کی موت کے بعد حالات بدل گئے،انہوں نے مزید کہا کہ وہ اپنی بیٹی کی علیحدگی پر کوئی تبصرہ نہیں کریں گے۔ اس سے قبل، قاضی جس نے 2006 میں سمیر وانکھیڑے کی پہلی شادی کا نکاح پڑھایا تھا، نے دعویٰ کیا تھا کہ افسر کا تعلق ایک مسلم خاندان سے ہے ورنہ اسلام کے مطابق’نکاح‘نہیں کیا جاتا۔ قاضی کا یہ دعویٰ ایک ایسے وقت میں سامنے آیا جب مہاراشٹر کے وزیر اور این سی پی لیڈر نواب ملک نے الزام لگایا کہ وانکھیڑے مسلمان کے طور پر پیدا ہوئے تھے، لیکن جعلی دستاویزات بشمول ذات کا سرٹیفکیٹ، یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ وہ ہندو ایس سی زمرے سے تعلق رکھتے ہیں، کوٹہ
کے تحت نوکری حاصل کرنے کے لیے۔ اسی کوٹے سے یوپی ایس کا امتحان پاس کیا ہے۔ سمیر وانکھیڑے نے بعد میں ایک بیان جاری کیا کہ ان کی والدہ مسلمان تھیں، لیکن ان کے والد ہندو تھے اور وہ ایک’کثیر ثقافتی‘خاندان سے تعلق رکھتے ہیں۔ دریں اثناسمیر وانکھیڑے کی بیوی کرانتی ریڈکر نے کہا کہ ان کے شوہر پیدائشی طور پر ہندو تھے اور انہوں نے کبھی اپنا مذہب تبدیل نہیں کیا۔ ریڈکر نے قاضی کے اس دعوے کو بھی چیلنج کیاجس نے 2006 میں وانکھیڑے کی پہلی شادی کی تھی، کہ وہ’نکاح‘کے وقت مسلمان تھے۔