کرکٹر راجندر سنگھ دھامی روزانہ منریگا میں 8گھنٹے کام کرکے 400روپے کماتے ہیں

0

نئی دہلی:ہندوستانی ویل چیئر کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان راجندر سنگھ دھامی،جن کو اپنا پیٹ پالنے کے لئے مزدوری کرنی پڑرہی ہے۔دھامی منریگا کے تحت بن رہی سڑک
کے لئے پتھر توڑ رہے ہیں۔  کورونا وائرس کوویڈ ۔19 کی وبا نے لاکھوں لوگوں کا روزگار چھین لیا۔ بہت سے لوگ دوسروں کی مدد پر انحصار ہوگئے ہیں،جب کہ بہت
سے لوگوں کو کسی طرح اپنی زندگی کی گاڑی کھینچنے پر مجبور ہونا پڑرہا ہے۔کئی کھلاڑی پنچکر لگا کر اپنی زندگی گزانے پر مجبور ہیں، کوئی روڑی پتھر توڑنے
اور سبزی بیچنے تک کو مجبور ہو رہے ہیں۔
معیشت کا برا حال ہے اور کاروبار ایک طرح سے ختم ہوتا جارہا ہے لیکن سوشل میڈیا ان مسائل کو ضرور اٹھاتا ہے لیکن ہمارے ایکٹرانک میڈیا ان مسائل کی طرف  کوئی
توجہ نہیں دے رہی ہے ۔ بلکہ وہ تو ان سب سے الگ ہی طرح کی دنیا میں ہیں۔
ان سب کا سب سے زیادہ نقںصان میڈل کلاس اور لور کلاس کو ہورہا ہے۔ہمارے ملک کے کئی کھیلاڑی روزی روڑی کے لئے اپنے کھیل کو چھوڑنے پر مجبور ہیں۔دہلی
کے ریاستی سطح کے کھلاڑی نوشاد اپنی معاشی تنگی کی وجہ سے ٹائر پنکچر لگاکر اپنی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
مرکزی حکومت اور ریاستی حکومتیں کھیل کو فروغ دینے اور ہنر مند کھلاڑیوں کو ترغیب دینے کےلئے روز نئی نئی اسکیموں کا اعلان کرتی ہیں۔ اس کے باوجود،محکمہ
کی کھیل کی سرگرمیوں سے متعلق معلومات سے مقامی سطح پر لاعلمی ہے۔
مالی تنگی سے پریشان ہنر مند کھلاڑیوں کی کھیل کی صلاحتیں ختم ہورہی ہیں۔نوشاد ہی کی طرح ہندوستانی ویل چیئر کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان کو اپنی زندگی گزارنے
کے لئے پھتر توڑنے کا کام کرنا پڑرہا ہے۔اس کھلاڑی کا نام راجندر سنگھ دھامی ہے۔ اس کا جسم90 فیصد مفلوج ہے۔ اس وبا کے دوران اپنی زندگی چلانے کے لئے
مزدوری کرنے پر مجبور ہے۔ اترا کھنڈ کے پٹھوراگڑھ میں رہنے والے راجندر سنگھ دھامی نے وہیل چیئر کرکٹ ٹیم کی قیادت کی تھی ،آج یہ کھلاڑی منریگا کے تحت وہ
روز انہ 8گھنٹے کام کرکے 400روپے کماتے ہیں۔
دھامی نے کہا کہ وہ ’سٹرک کے کنارے بھیک نہیں مانگنا چاہتے تھے۔میں اپنی زندگی فخر سے جینا چاہتا ہو،دھامی نے کہا کہ اس مشکل گھڑی میں ریاستی حکومت یا
کھیل وزارت کی طرف سے کسی طرح کی مدد نہیں ملی ہے۔ انہوں نے کہا کہ’میں نے ریاستی حکومت کو صرف خط ہی نہیں لکھا بلکہ خود کئی افسروں سے بھی ملا
ہوں۔لیکن کچھ نہیں ہوا۔ انہوں نے میری گزارش اور اپیل کو پوری طرح سے رد کردیا۔ کافی مشکل کے بعد بھی دھامی بھیک نہیں مانگنا چاہتے ہیں اور اپنی پریشانی
کاسامنا کر کے عزت کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ 
انہوں نے کہا ’میں میرے جیسے لوگوں کے لئے رول ماڈل بننا چاہتا ہوں۔میں انہیں عزت اور خود اعتماد سے بھری زندگی جینے کے لئے حوصلہ افزائی کرنا چاہتا
ہوں‘

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS