سال 2019 کے آخری روز مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے میڈیا سے خطاب کیا۔ کانفرنس میں نرملا سیتا رمن نے اعلان کیا کہ آئندہ 5 سالوں میں ملک کے بنیادی دھانچہ میں 105 لاکھ کروڑ روپے کے منصبوبے پورے کئے جائیں گے۔ اس ضمن میں قائم ٹاسک فورس کی رپورٹ بھی پیش کی گئی۔
وزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ان منصوبوں میں زیادہ تر بجلی ، صحت ، ریلوے ، شہری ، آبپاشی ، ڈیجیٹل وغیرہ شعبوں سے متعلق ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پچھلے چار ماہ میں ٹاسک فورس نے 70 اسٹیک ہولڈرز کی رائے حاصل کرنے کے لئے کل 70 اجلاس منعقد کیے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ ملک میں پہلی بار نیشنل انفراسٹرکچر پائپ لائن (این آئی پی) کوآرڈینیشن میکینزم شروع کیا جائے گا۔
انہوں نے اس بات کا بھی اعلان کیا کہ ہر سال عالمی سرمایہ کاروں کا ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ ایسا پہلا اجلاس 2020 کی دوسری ششماہی میں ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ 102 لاکھ کروڑ روپے کا منصوبہ مرکز کا ہوگا اور 3 لاکھ کروڑ روپے کے منصوبے ریاستوں کے ہوں گے۔
جن اسٹیک ہولڈرز سے بات کی گئی ان میں وزارت ، ریاستی حکومت ، انفراسٹرکچر کمپنی ، ڈویلپر، بینک وغیرہ شامل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس میں 39 فیصد مرکز کا ، 39 فیصد ریاستوں کا اور 22 فیصد نجی شعبے کا ہوگا۔ نیجی شعبے کا حصہ 2025 تک 30 فیصد تک بڑھانے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے بتایا کہ ان میں سے 43 فیصد منصوبوں پر کام شروع ہوچکا ہے۔