سی اے اے کے خلاف احتجاج میں 5 افراد کی موت کی جانچ کرانی چاہئے :عبدالخالق

0

نئی دہلی :کانگریس کے عبد الخالق نے آج لوک سبھا میں کہا کہ آسام میں شہریت (ترمیمی)قانون (سی اے اے)کے خلاف احتجاج کے دوران 5 افراد کی ہلاکت کے واقعات کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ان معاملات میں حکومت کو عدالتی جانچ کرانی چاہئے۔ خالق نے صدر کے خطاب پرشکریہ کی تحریک پر بحث میں حصہ لینے کے دوران منگل کے روز کہا کہ جب آسام میں سی اے اے کے خلاف مظاہرے ہو رہے تھے تو ان مظاہروں میں نہ صرف مسلمان بلکہ متعدد مذاہب اور ذات کے افراد بھی شامل تھے۔ ان مظاہروں کے دوران آسام میں 5 افراد ہلاک ہوگئے ہیں اور حکومت کو ان واقعات کی عدالتی تحقیقات کرانی چاہئے۔ 
 انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کا جرم صرف اتنا تھا کہ وہ حکومت کے ذریعہ لائے گئے قانون کی مخالفت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے شہریوں کو کسی بھی قانون کی مخالفت کرنے کا حق ہے اور انہیں اس جرم کے لئے گولی نہیں ماری جاسکتی، لہذا اس معاملے کی تحقیقات کی ضرورت ہے۔ اے آئی ایم آئی ایم کے اسد الدین اویسی نے بتایا کہ قومی شہریت )ترمیمی)قانون اور قومی آبادی رجسٹر ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں۔ اگر این پی آر لاگو ہوتا ہے تو پھر این آر سی  کا لاگو ہونا طے ہے۔ اس بات کے مدنظر حکومت نے این پی آر کے لئے تین ہزار کروڑ روپئے کی رقم فراہم کی ہے۔ سی اے اے کی وجہ سے ملک کا ماحول خراب ہورہا ہے اور حکومت اس بارے میں خاموشی اختیار کررہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ قانون واپس لینا چاہئے۔ وی سی کے کے تھروماولوم تھولے نے کہا کہ سی اے اے کی وجہ سے ملک میں ہم آہنگی ختم ہورہی ہے لہذا حکومت کو چاہئے کہ وہ اس قانون کو واپس لے۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS