اسلام آباد، (ایجنسیاں): پاکستان میں پہلی بار کسی ہندو خاتون نے الیکشن لڑنے کیلئے کاغذات نامزدگی داخل کئے ہیں۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا کے ضلع بونیر سے تعلق رکھنے والی ایک ہندو خاتون ڈاکٹر سویرا پرکاش نے پاکستان میں آئندہ انتخابات میں جنرل نشست کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ پاکستان میں 8 فروری 2024 کو 16ویں قومی اسمبلی کے ارکان کے انتخاب کیلئے عام انتخابات ہونے ہیں۔ سویرا پرکاش نے ضلع بونیر کی جنرل نشست پی کے-25 کیلئے باضابطہ طور پر اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے۔
ہندو کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی پرکاش اپنے والد اوم پرکاش کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کیلئے پر امید ہیں۔ پرکاش کے والد اوم پرکاش حال ہی میں ریٹائر ہوئے ہیں۔ وہ 35سال تک پیپلز پارٹی کے مخلص رکن رہے۔ انہوں نے ایک انٹرویو میں کہا کہ پی پی پی کی سینئر قیادت نے میرے والد ڈاکٹر اوم پرکاش سے درخواست کی تھی کہ وہ اپنی بچی کو الیکشن لڑنے کیلئے جنرل سیٹ پر کھڑا کریں، امید ہے پارٹی مجھے حلقہ پی کے 25 کیلئے ٹکٹ دے گی۔
قومی وطن پارٹی سے وابستہ ایک مقامی سیاست دان سلیم خان نے کہا کہ پرکاش پہلی خاتون ہیں، جنہوں نے بونیر سے جنرل نشست پر آئندہ انتخابات کیلئے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں۔ ایبٹ آباد انٹرنیشنل میڈیکل کالج سے 2022 کی گریجویٹ پرکاش بونیر میں پی پی پی خواتین ونگ کی جنرل سکریٹری کے طور پر کام کر رہی ہیں۔
مزید پڑھیں: جمعیتہ علماء ہند کی ٹیم کا سنہری باغ مسجد کا دورہ، حکومت سے انہدامی کاروائی پر روک لگانے کی مانگ
واضح رہے کہ پاکستان آئندہ عام انتخابات 2024 کیلئے قومی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کی ایک ہزار 85 نشستوں پر کل 28 ہزار 626 امیدواروں کی جانب سے کاغذات نامزدگی جمع کرائے گئے ہیں، جن میں 3 ہزار سے زائد خواتین امیدوار بھی شامل ہیں۔