زرعی بلوں کیخلاف ہریانہ پنجاب میں کسانوں کا غصہ پھوٹا

0

چنڈی گڑھ ؍ مکستر؍انبالہ
(ایجنسیایٔں) شرومنی اکالی دل کے صدر سکبھیر سنگھ بادل نے زرعی بلوں کے خلاف احتجاج کی قیادت کی۔ انہوں نے ٹریکٹر چلا کر بڑے جلوس کی قیادت کی۔ اس ٹریکٹر پر ان کی بیوی ہرسمرت کور بھی بیٹھی ہوئی تھیں۔ ہرسمرت کور نے زرعی بلوں کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مرکزی این ڈی اے سرکار سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ اس موقع پر سکھیبر سنگھ بادل نے اعلان کیا کہ ان کی پارٹی یکم اکتوبر سے پنجاب کسان مارچ کرے گی۔ یہ مارچ تخت دمہ صاحب اکالی تخت صاحب اور آنند پور صاحب سے چنڈی گڑھ جائے گا۔تین زرعی بل حال میں ختم ہوئے مانسون اجلاس میں پاس ہوئے تھے اور ان بلوں کے نفاذ کیلئے ابھی صدر جمہوریہ کی منظوری کا انتظار ہے۔ گاڑیوں کو اپنے اپنے  مقامات تک پہنچادیا گیا تھا۔ احتجاج کرنے والے کسانوں کو سماج کے مختلف تنظمیوں سے حمایت ملنی شروع ہوگئی تھی۔ کسانوں کی 31تنظیموںسے تعلق رکھنے والے افراد اور عہدیداروں نے پہلے ہی سڑکوں پر دھرنا دینا شروع کردیا ہے۔کسانوں میں اس موقع پر غیر معمولی اتحاد اور ہم آہنگی دیکھنے کو ملی۔پٹواریوں، تاجرووں، سرکاری اور غیر سرکاری تنظیموں کے ممران نے آڑتھیوں، گلوکاروں، فن کاروں اور تمام بڑی سیاسی پارٹیوں نے اس احتجاج کو حمایت دی ہے اور ان بلوںو کو کسان مخالف قرار دیا ہے۔ کسان مزدور اور تنظیمیں اس احتجاج کو شدت سے آگے بڑھانے میں کسانوں کودے رہے ان کسانوں کے پاس ہونے کے بعد ایم ایس پی کو ختم کردیا جائے گا اور اناج کی منافع خوری بڑھ جائے گی اور اناج کی قیمتیں من مانے ڈھنگ سے برھائی جائیں گی۔سیاسی جماعتوں نے ان مظاہروں کو حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے مگر ان تنظیموں نے کہا کہ وہ ان کے احتجاج سے دور رہیں۔اس دوران پنجاب سرکار نے منڈیوں کے باہر تمام علاقوں کو بازار قرار دے دیا ہے۔ اس طرح سے مجوزہ مرکزی قوانین کو پنجاب میں نافذ نہیں کرایا جاسکے گا۔
پنجابی فنکار بھی احتجاج پر اترے
پٹیالہ(ایجنسیاں)پنجابی گلوکار ہر بھجن سنگھ مان، رنجیب باجوا ، کلویندر بلا، شیوجوت اور اوکاش مان نے متنازعہ کسان بلوں کے خلاف مظاہرہ کیا۔ یہ مظاہرہ باہہ میں کیا گیا۔ یہ تینوں بل حال ہی میں اپوزیشن کے ہنگامہ اور مخالفت کے دوران پارلیمنٹ میں پاس کیے گئے اور ان بلوں کو صدر جمہوریہ کی منظوری کا انتظار ہے۔ریاست پنجاب میں31کسان تنظیموں نے اس  بندکا اعلان کی ہے۔ آج صبح سے ہی کسان مختلف مقامات پر جمع ہونا شروع ہوگئے اور انہوں نے ٹریفک جام لگانا شروع کردیا۔ اور دکانیں ودیگر تجارتی ادارے بند کرانا شروع کردیئے۔ اس بند کا زبردست اثر دکھائی دیا ہے۔ اس بند کو ڈیری فارم اور اداروں کی طرف سے بھی حمایت مل رہی ہے۔ تمام شہروں میں دودھ کی سپلائی متاثر رہی ہے۔امرتسر میں دودھ کا کارو بار کرنے والے اداروں نے گزشتہ سے ہی انتظام کرنا شروع کردیا تھا۔
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS