کرنال،(ایجنسی):مودی حکومت کے تین زراعت قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج گزشتہ 9 ماہ سے جاری ہے۔ 28 اگست کو کسانوں پر پولیس کی جانب سے مبینہ لاٹھی چارج کے خلاف کسان کرنال میں احتجاج کر رہے ہیں۔ کسانوں نے دارالحکومت دہلی کی طرح یہاں پنڈال تیار کیے ہیں اور کہا ہے کہ اگر ان کے مطالبات نہ مانے گئے تو وہ یہاں طویل لڑائی کے لیے تیار ہیں۔ دراصل بدھ کے روز کسانوں اور حکومت کے بیچ چوتھے دور کی بات چیت ہوئی۔ بات چیت تین گھنٹے چلی لیکن اس میں بھی کوئی نتیجہ نہیں نکالا جا سکا۔ مذاکرات کے بعد کسان لیڈران نے اعلان کر دیا کہ اب کرنال میں بھی محاذ آرائی کی جائے گی۔ کسان لیڈر راکیش ٹکیت سے لے کر پنجاب کے کسان لیڈران تک اس مظاہرہ میں شامل ہوئے۔ حکومت کسانوں کو معاوضہ دینے کے لئے تو تیار ہے لیکن ایس ڈی ایم آیوش سنہا پر سخت کارروائی کرنے کو تیار نہیں ہے۔ خوراک دینے والوں کے احتجاج کو مدنظر رکھتے ہوئے ہریانہ حکومت نے ضلع میں موبائل، انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات معطل کردی ہیں۔ ہریانہ ہوم ڈیپارٹمنٹ کے جاری کردہ ایک حکم کے مطابق،کرنال میں کسانوں کے احتجاج کے پیش نظرہریانہ حکومت نے “غلط معلومات کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے” ضلع میں موبائل انٹرنیٹ اور ایس ایم ایس خدمات معطل کردی ہیں۔ یہ حکم آج رات 11:59 بجے تک نافذ العمل رہے گا۔
دوسری طرف ہریانہ کے کرنال میں کسانوں اور ریاستی حکومت کے مابین بات چیت ناکام ہونے کے بعد آج مظاہرین کے رخ پر نظر رہے گی۔ منی سیکریٹریٹ کے باہر کسانوں کے دھرنے کا آج تیسرا دن ہے۔ کسانوں نے اپنے ارادے ظاہر کر دئے ہیں کہ اگر ان کے مطالبات نہیں مانے گئے تو وہ کرنال میں دہلی بارڈر کی طرز پر دھرنا جاری رکھیں گے لیکن حکومت نے فی الحال اپنے جھکنے کا کوئی اشارہ نہیں دیا ہے۔
اس موقع پرراکیش ٹکیت نے کہااگر افسران ہم سے بات کریں گے ہم بات چیت کے لئے تیار، دہلی والا مظاہرہ جاری رہے گا۔ پہلے افسر کے خلاف کارروائی ہو اس کے بعد آگے کی بات کی جائے گی۔ ہمارا اولین مطالبہ یہ ہے کہ یہ پورا ہوگا تبھی آگے کی بات کریں گے۔ اس لیے یہ تسلیم کیا جارہا ہے کہ کسانوں کے مسائل حل نہیں ہونے والے، جب کہ کل حکومت نے چھ ربیع فصلوں کی قیمت میں اضافہ کرکے دھرنے کو الگ رنگ دینے کی کوشش کی ہے، تاہم حکومت کے اس اعلان کا کسانوں پر کچھ اثر نہیں ہوا ہے۔
حکومت سے کسانوں کی گفت وشنید، نتیجہ صفر،انٹر نیٹ سروس معطل،کسانوں نے دی یہ دھمکی
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS