نئی دہلی، (یو این آئی): کانگریس نے الزام لگایا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی حکومت نے بہار کے بھاگلپور میں کسانوں کی زمین مسٹر مودی کے قریبی صنعت کار گوتم اڈانی کو پاور پلانٹ لگانے کے لیے دسستے داموں پر دی ہے۔
کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ پون کھیڑا نے پیر کو یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ بہار کے بھاگلپور میں گوتم اڈانی کے پاور پلانٹ کے لیے 10 لاکھ آم، لیچی اور ساگوان کے درخت کاٹے گئے اور کسانوں کی 1050 ایکڑ زمین صنعتکار اڈانی کو 33 سال کے لیے ایک روپے کے لیز پر دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت نے بجٹ میں یہ پلانٹ لگانے کی تجویز دی تھی لیکن بعد میں یہ پلانٹ نجی کمپنی کو دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ اگست میں اس پلانٹ کے لیے بولی لگائی گئی اور اب مسٹر مودی کے دوست کے لیے بہار میں کسانوں کو لوٹا جا رہا ہے اور ان سے ان کی زمینیں چھینی جا رہی ہیں۔ یہ زمین مسٹر مودی کے دوست کو صنعت لگانے کے لیے دی جارہی ہے۔
کانگریس لیڈر نے اسے بڑا گھپلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ بہار کے انتخابات میں بی جے پی کی حالت اچھی نہیں ہے، اس لیے انتخابات سے پہلے یہ زمین وزیر اعظم کے قریبی دوست کو سونپی جا رہی ہے۔
مسٹر کھیڑا نے کہا کہ اس لوٹ کی بہت مخالفت ہو رہی ہے اور اسی لیے مسٹر مودی وہاں جا رہے ہیں اور اس سے پہلے کئی گاؤں والوں کو نظر بند کر دیا گیا ہے تاکہ وہ مودی کے سامنے احتجاج نہ کریں۔
LIVE: Congress party briefing by Shri @Pawankhera at AICC HQ, New Delhi. https://t.co/NOYTcwSovP
— Congress (@INCIndia) September 15, 2025