نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ کم سے کم امدادی قیمت (ایم ایس پی) کے اعلان سے کسان کو کوئی فائدہ نہیں ہوگا لیکن اس کے لئے ، فصلوں کی خریداری ضروری ہے اور حکومت جو اقدامات اٹھا رہی ہے ، اس سے دس برسوں تک بھی کسانوں کی آمدنی دوگنا نہیں ہونے والی ہے۔
کانگریس لیڈر سنیل جاکھڑ نے منگل کو یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ ایم ایس پی کے اعلان سے نہیں ہوگا ، اس کا فائدہ تب ہوگا جب کسان کی فصل کی خرید کی جائے گی۔ کسانوں کو فصل کا فائدہ تبھی ملے گا جب مارکیٹ سے فصلوں کی براہ راست خریداری ہوگی ، لیکن یہ نظام بہار جیسی ریاستوں میں کہیں بھی تیار نہیں ہوا ہے اور نہ ہی کسان کی خریداری کا کوئی بازار ہے ، تو کسان اپنی فصل کہاں فروخت کرے گا۔
جاکھڑ نے کہا کہ ایم ایس پی میں اضافہ کے لئے حکومت کا اعلان اچھا لگتا ہے ، لیکن کسان کو واقعی ان اعلانات کا فائدہ نہیں ملتا ہے۔ کسان کی آمدنی کو دوگنا کرنے کے بارے میں یہ سننا اچھا ہے ، لیکن اٹھائے جانے والے اقدامات کو دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ کسان کی آمدنی دس برسوں میں بھی دوگنی نہیں ہوگی۔ کسانوں کے گودام بھرے پڑے ہیں لیکن ان کی فصلیں نہیں خریدی جارہی ہیں اور انہیں اپنی فصلیں ایم ایس پی کے مقابلے میں بہت کم قیمت پر بیچنے پر مجبور کیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان حکومت سے بھیک نہیں مانگ رہا ہے بلکہ اپنی محنت سے کمائی کی رقم مانگ رہا ہے لیکن مودی سرکار کا کسانوں کے ساتھ مثبت رویہ نہیں ہے لہذا ان کے مفادات کے لئے کوئی اقدام نہیں کیا جارہا ہے۔ اگر حکومت کسانوں کے بارے میں اچھا سوچتی ہے تو صرف اعلانات کرنے کی بجائے انہیں صحیح طریقے سے فائدہ پہنچاتی اور اگر ان کی صحیح مدد کی جاتی تو کسان خودکشی کرنے پر مجبور نہ ہوتے۔
کانگریس لیڈر نے کہا کہ 80 فیصد کسان ایک یا دو ایکڑ اراضی کے مالک ہیں۔ اگر اس کی پیداوار کو بیچنے کے انتظامات نہیں کیے جائیں گے اور اسے اپنی محنت سے کمائی جانے والی رقم نہیں ملے گی تو غریب کسان مارا جائے گا۔ کسان کی فصل کی خرید اس کی اپنی زمین پر ہونی چاہئے کیونکہ وہ اپنی فصل بیچنے کے لئے زیادہ دور نہیں جاسکتے ہیں۔ کسانوں کے گوداموں میں پڑی ہوئی پیداوار کی خریداری کے انتظامات کئے جائیں۔