کسانوں کے ساتھ ہیں یا بی جے پی کے ساتھ

0

نئی دہلی، (پی ٹی آئی)
کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے زراعت سے متعلق بلوں کے خلاف سبھی اپوزیشن پارٹیوں سے متحد ہونے کی اپیل کرتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ ہر پارٹی کو واضح کرنا چاہیے کہ وہ کسانوں کے ساتھ ہے یا پھر ’کسانوں کی روزی روٹی کو خطرے میں ڈالنے والی بی جے پی کے ساتھ ہے۔‘ انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ 2019 کے لوک سبھا الیکشن سے متعلق کانگریس کے منشور میں کسانوں سے کیے گئے وعدوں کو بی جے پی توڑ مروڑ کر پیش کر رہی ہے جبکہ اس سرکار نے کارپوریٹ کے سامنے خودسپردگی کر دی ہے۔
سابق وزیر خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ ’بی جے پی اپنے خود کے بنائے ہوئے جال میں پھنس گئی ہے۔ دہائیوں تک یہ کاروباریوں کے دبدبہ والی پارٹی رہی اور اب بھی ہے۔ اشیا اور خدمات کی قلت والی معیشت کا ان کے ذریعہ استعمال کیا گیا۔ اندرا گاندھی کے ذریعہ ہرت کرانتی (سبز انقلاب) لانے اور پی وی نرسمہا رائو اور منموہن سنگھ کے ذریعہ شروع کیے گئے لبرلائزیشن کے بعد حالات بدلنے لگے۔‘ چدمبرم کے مطابق آج ہمارے یہاں گیہوں اور چاول جیسی پیداوار زیادہ مقدار میں پیدا ہو رہی ہے۔ کسانوں کی طاقت کی بنیاد پر کانگریس کی سرکاروں نے فوڈ سکیورٹی سسٹم بنایا جس کے بعد 2013 میں فوڈ سکیورٹی قانون بنا۔ ہمارے فوڈ سکیورٹی سسٹم کے 3 ستون – منیمم سپورٹ پرائس، سرکاری خرید اور عوامی نظام تقسیم ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ’کانگریس نے 2019 میں انہی بنیادی اصولوں کی بنیاد پر منشور تیار کیا تھا۔ وزیراعظم اور بی جے پی کے ترجمان نے کانگریس کے منشور کو جان بوجھ کر توڑ مروڑ کر پیش کیا ہے۔‘ 
کانگریس کے سینئر لیڈر نے کہا کہ ’ہم نے وعدہ کیا تھا کہ زرعی پیداوار کمپنیوں/ تنظیموں کی حوصلہ افزائی کریں گے تاکہ کسانوں کی لاگت، ٹکنالوجی اور بازار تک رسائی ہو سکے۔ ہم نے یہ بھی کہا تھا کہ مناسب بنیادی ڈھانچہ اور بڑے گائوں اور چھوٹے قصبوں میں تعاون سے زرعی بازار قائم کیے جائیں گے تاکہ کسان اپنی پیداوار لا سکیں  اور کھل کر فروخت کر سکیں۔‘ انہوں نے الزام لگایا کہ ’ہمارا وعدہ واضح ہے لیکن مودی سرکار نے کارپوریٹ اور کاروباریوں کے سامنے خود سپردگی کر دی ہے۔‘ چدمبرم نے کہا کہ ’کانگریس اور دوسری اپوزیشن پارٹیوں کو ہر اسٹیج پر ان بلوں کی مخالفت کرنے کے لیے ہاتھ ملانا چاہیے اور یہ یقینی بنانا چاہیے کہ یہ موجودہ شکل میں قانون نہیں بنیں۔ ہر پارٹی کو یہ رخ طے کرنا ہوگا کہ وہ کسانوں کے ساتھ ہے یا پھر کسانوں کی روزی روٹی کو خطرے میں ڈالنے والی بی جے پی کے ساتھ ہے۔‘ 
واضح رہے کہ لوک سبھا نے زرعی پیداوار تجارت اور کامرس (افزودگی اور سہولت) بل 2020- اور کسان (اختیار دہی و تحفظ) قیمت یقین دہانی سمجھوتہ اور زرعی سروس پر معاہدہ بل 2020-کو منظوری دی ہے۔ 
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS