نئی دہلی: مرکزی وزیر صحت وخاندانی فلاح وبہبود ڈاکٹر ہرش وردھن نے کہا ہے کہ سماج کے غریب طبقوں اور حاشیوں پر کھڑی خواتین کو خاندانی منصوبہ بندی وقار فراہم کرتا ہے اس لئے آبادی میں استحکام کو صنفی مساوات ، زچگی اور بچوں کی صحت ، غربت کے خاتمے اور انسانی حقوق کو فروغ دینے کی ہماری کوششوں کا مرکزی نقطہ ہونا چاہئے۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے اتوار کو یہاں یوم عالمی آبادی کے موقع پر صحت وخاندانی فلاح وبہبود کے وزیر مملکت اشونی کمار چوبے کی موجودگی میں ورچول میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ یوم عالمی آبادی منانا اہم ہے کیونکہ یہ آبادی کے استحکام کی اہمیت اور مستقبل میں عوام اور اس کی صحت میں اہم کردار پر زور دیتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ کووڈ۔19 وبا سے پیدا ہونے والے چیلنج کی وجہ سے افزائش نسل کی صحت کی خدمات کی فراہمی کی اہمیت کو سمجھنا اب اس سے بھی زیادہ اہم ہے۔
انہوں نے سماجی تحریک کی شکل لے چکے سوچھ بھارت مہم کے لئے وزیراعظم نریندرمودی کے عزم کا حوالہ دیتے ہوئے سبھی لوگوں سے آبادی کو استحکام مشن کو یکساں طور سے لوگوں کا ایک مضبوط تحریک بنانے کی اپیل کی۔
ڈاکٹر ہرش وردھن نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان عالمی خاندان کی منصوبہ بندی 2020 کی تحریک کا ایک بنیادی حصہ ہے اور ہندوستانی حکومت نے اس اہداف کے حصول کے لئے کافی سرمایہ فراہم کیا ہے۔ اس طرح 2019 میں مانع حمل کے استعمال سے تقریبا 5.5 کروڑ غیر مطلوب حمل ، کل 1.1 کروڑ کی پیدائش ، 18 لاکھ غیر محفوظ اسقاط حمل اور 30،000 زچگی اموات کی روک تھام کی شکل میں اچھی کامیابی حاصل کی ہے۔