نئی دہلی: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے کم از کم امدادی رقم کے مطالبے کے سلسلے میں مظاہرہ کرنے والے کسانوں پر شدید ٹھنڈ میں پانی کی بھوچھار کرنے کو نا انصافی بتاتے ہوئے جمعرات کو کہا کہ حکومت احتجاج کرنے والے کسانوں کی بات سننے کے بجائے ان کی آواز کو دبا رہی ہے۔
راہل گاندھی نے ٹویٹ کیا’’کسانوں سے امدادی قیمت چھیننے والے قانون کے احتجاج میں کسانوں کی آواز سننے کے بجائے بی جےپی حکومت ان پر شدید ٹھنڈ میں پانی کی بوچھار مارتی ہے۔ کسانوں سے سب کچھ چھینا جارہا ہے اور صنعت کاروں کو تھال میں سجا کربینک،قرض معافی ،ایئرپورٹ،ریلوے اسٹیشن بانٹے جارہے ہیں۔
کانگریس کے محکمہ مواصلات کے سربراہ رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ انصاف مانتے کسانوں کے سینے پر پڑنے والی لاٹھیاں بی جےپی راج کے کفن میں آخری کیل ثابت ہون گی اورجیت کسانوں کی ہی ہوگی۔
انہوں نے کہا،’’شدید ٹھنڈ کے درمیان اپنے جائز مطالبات کے سلسلے گاندھیائی طریقے سے دہلی جارہے کسانوں کو زبردستی روکنے اور واٹر کینن چلانا مودی-کھٹر حکومت کی تاناشاہی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے۔کسان بلوں کے سلسلے میں کانگریس کی حمایت کسانوں کے ساتھ ہے۔
ترجمان نے کہا کہ کسانوں کو روکنے کےلئے انہی کے بیٹے،یعنی فوج کے جوان کھڑے کئے گئے ہیں۔کاش ،اتنی چوکسی چین سرحد پر کی ہوتی تو چین ملک کی سرزمین پر دراندازی کرنے کی غلطی نہ کرتا۔
واضح رہے کہ اتر پردیش ،ہریانہ اور پنجاب کے کسان پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں پاس زرعی قانونوں کی مخالفت میں آج دہلی مارچ کررہے ہین اور روکے جانے پر کئی جگہ ان کے مشتعل ہونے کی خبر ہے جسے دیکھتے ہوئے دہلی کی سرحد پر چوکسی برتی جارہی ہے۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ حال ہی میں پاس تینوں زرعی قانون کسان مخالف ہیں۔ کانگریس ان قانونوں کی پہلے ہی مخالفت کررہی ہے۔ قانون کے سلسلے میں مخالفت کرنے والے احتجاجی کسانون کی کئی تنظیموں نے مشترکہ محاذ بنا کر آج دہلی چلو کا اعلان کیا ہے۔ تحریک کے پیش نظر دہلی کی سرحدیں سیل کردی گئی ہیں۔
شدید ٹھنڈ میں کسانوں پر پانی کی بوچھار بےحد نا انصافی :راہل
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS