ہندوستان میں خوردہ مارکیٹ میں سبزیوں کی قیمتیں کیوں بڑھ رہی ہیں؟

0

نئی دہلی: دہلی، اترپردیش ، مغربی بنگال ، مدھیہ پردیش اور چنڈی گڑھ سمیت ملک کے بیشتر علاقوں میں سبزیوں کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہورہا ہے۔

اطلاعات کے مطابق کہ پچھلے کچھ ہفتوں سے زیادہ بارش کی وجہ سے متعدد سبز سبزیاں ، آلو ، ٹماٹر اور پیاز کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔ تاجروں نے خبر رساں ادارے پی ٹی آئی کو بتایا ، سبزیاں ، خاص طور پر ٹماٹر کی خوردہ قیمتیں شہروں میں تھوک کی قیمتیں مستحکم ہونے کے باوجود بڑھ گئیں۔
پچھلے کچھ ہفتوں سے جاری زبردست بارش کی وجہ سے اترپردیش ، ہریانہ اور دیگر ریاستوں سے ٹماٹر اور دیگر سبز سبزیوں کی فراہمی شدید متاثر ہوئی ہے۔
بھوپال میں ایک تاجر نے ایک خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ریاست کے دارالحکومت میں سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ زیادہ بارش کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فصل کا زیادہ تر حصہ خراب ہوچکا ہے ، اور کاشتکار مطالبہ کی عدم موجودگی میں اخراجات کی وصولی کے لئے جدوجہد کرنا پڑھ سکتی ہے۔
تاجروں نے سبزیوں کی قیمتوں میں تازہ اضافے کے پیچھے نقل و حمل کے زیادہ اخراجات کا بھی حوالہ دیا۔
دہلی کی آزاد پور منڈی کے ایک تاجر رجنیش نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ سبزیوں کی قیمتیں تھوک مارکروں میں مستحکم ہیں کیونکہ کورون وائرس وبائی بیماری کی وجہ سے  ڈیمانڈ محدود ہے۔ رجنیش نے مزید کہا ، "لیکن مختلف وجوہات کی بنا پر سبز سبزیوں اور ٹماٹر کی خوردہ قیمتوں میں بہت زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

مقامی ہول سیل مارکیٹوں میں ایک کلو آلو 8-28 روپے، ٹماٹر 8-64 روپے فی کلو،
 پیاز 6.50-13.50 روپے فی کلو ، گوبھی 4-12 روپے فی کلو ، لوکی 6-18 روپے فی کلو اور اسی طرح برقرار ہے۔ 
تاہم ، ٹماٹر کی خوردہ قیمتیں 60 سے 80 روپے فی کلو سے زیادہ ہیں۔ واضح رہے کہ بیشتر سبز سبزیاں بھی 40 سے 60 روپے فی کلو فروخت کی جا رہی ہیں۔
تاجروں کا خیال ہے کہ ضرورت سے زیادہ بارش اور دیگر موسمی عوامل سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کا باعث بنے ہیں اور جب منڈیوں میں نیا اسٹاک آجائے گا تو کمی واقع ہو گی۔
سبزیوں کی قیمتوں میں اچانک اضافے سے لاکھوں گھرانوں کے لئے ایک اور بوجھ بن سکتا ہے جو پہلے ہی کورونا وائرس وبائی امراض کی وجہ سے ہونے والی مالی پریشانی سے نمٹنے کے لئے جدوجہد کر رہے ہیں۔
تازہ اضافہ نہ صرف اگست کی افراط زر کی تعداد میں اضافے کا باعث بنے گا بلکہ ریزرو بینک آف انڈیا کے ذریعہ آئندہ کی شرح میں کمی کے امکانات کو بھی کم کرے گا۔

بشکریہ انڈیا ٹوڈے
 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS