داغدار سیاسی لیڈروں پر سپریم کورٹ سخت

0

نئی دہلی (ایجنسیاں) : سپریم کورٹ نے سیاسی پارٹیوں اور امیدواروں کے مجرمانہ معاملوں سے متعلق ایک عرضی پر اہم فیصلہ سنایا ہے۔ اس کے تحت اب تمام سیاسی پارٹیوں کو امیدواروں کے اعلان کے 24 گھنٹے کے اندر مقدموں کی جانکاری جاری کرنی ہوگی۔دوسری جانب سپریم کورٹ نے منگل کو ایک اہم حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ اراکین پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کے خلاف کوئی بھی مقدمہ متعلقہ ہائی کورٹس کی اجازت کے بغیر واپس نہیں لیا جائے گا۔چیف جسٹس این- وی رمن ، جسٹس ونیت سرن اور جسٹس سوریہ کانت کی ڈویژن بنچ نے اراکین پارلیمنٹ اور ایم ایل اے کے خلاف زیر التوا فوجداری مقدمات سے نمٹنے کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کی درخواست کی سماعت کرتے ہوئے یہ ہدایت جاری کی۔سپریم کورٹ نے کہا کہ جو جج خصوصی عدالتوں میں ایم پی /ایم ایل اے کے خلاف فوجداری مقدمات کی سماعت کرتے ہیں وہ سپریم کورٹ کے اگلے احکامات تک اپنے موجودہ عہدوں پر رہیں۔ ان کا تبادلہ نہیں کیا جائے گا۔ ججوں میں تبدیلی تب ہی ہوگی، جب ٹرائل جج ریٹائر ہو جائیں یا ان کا انتقال ہوجائے ۔بنچ نے مشاہدہ کیا کہ پہلا مسئلہ ضابطہ فوجداری کے سیکشن 321کے تحت اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق ہے۔ بنچ نے کہاکہ ہم مناسب سمجھتے ہیں کہ اراکین پارلیمنٹ/ایم ایل اے کے خلاف کوئی بھی مقدمہ ہائی کورٹ کی اجازت کے بغیر واپس نہ لیا جائے ۔عدالت کی یہ ہدایت سینئر ایڈووکیٹ وجے ہنسریا کی درخواست پر جاری کی گئی، تاکہ ہائی کورٹ کی اجازت کے بغیر پارلیمنٹ کے کسی رکن یا قانون ساز اسمبلی/کونسل کے کسی رکن یا موجودہ یا سابق رکن کے خلاف سی آر پی سی کی دفعہ 321کے تحت کوئی بھی مقدمہ واپس لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے ۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS