ہر جہاد ہوا پرانا،اب لینڈ جہاد‘، جانیں اس جہاد کی حقیقت

0
Image: Twitter

نئی دہلی(ایجنسی ):بھارتیہ جنتا پارٹی کے ایک ایم ایل اے نے الزام لگایا ہے کہ راجستھان کے ٹونک ضلع کے ایک قصبے سے ہندو ہجرت کر رہے ہیں۔ بی جے پی ایم ایل اے نے کہا کہ مسلمان اس شہر میں زمین خرید رہے ہیں۔ بی جے پی ایم ایل اے نے اس کا نام ‘لینڈ جہاد’ رکھا ہے۔ جمعہ کو راجستھان قانون ساز اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مالپورہ شہر کے ایم ایل اے کنہیا لال نے کہا کہ ہندو ہجرت کرنے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ کیوں کہ مسلمان مسلسل زمین خرید رہے ہیں۔

بی جے پی ایم ایل اے نے دعویٰ کیا کہ پریمیم ریٹ پر زمین خریدنے کے بعد مسلمان ہندوؤں کو بھی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ہندوؤں میں خوف اور عدم تحفظ کا ماحول ہے۔ اس کی وجہ سے تقریبا 600-800 ہندو وہاں سے ہجرت کر چکے ہیں۔ اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے ایم ایل اے کنہیا لال نے کہا کہ سخت قانون لانے کی ضرورت ہے تاکہ ہندو اور جین برادری سے تعلق رکھنے والے افراد عدم تحفظ کی وجہ سے ہجرت پر مجبور نہ ہوں۔

ایم ایل اے نے کہا کہ مال پورہ ایک حساس شہر ہے۔ 1950 سے اب تک یہاں ہونے والے مختلف فسادات میں 100 سے زائد افراد اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔ بی جے پی ایم ایل اے نے کہا کہ مسلم کمیونٹی نے اب ایک نیا مشن شروع کیا ہے۔ وہ پریمیم قیمت پر زمین خریدتے ہیں اور ہندو خاندانوں کو دھمکیاں دیتے ہیں۔ آپ کو بتا دیں کہ اس سے پہلے بھی بی جے پی نے الزام لگایا تھا کہ راجستھان کے ضلع ٹونک میں سیکڑوں ہندو خاندان ہجرت پر مجبور ہوئے ہیں۔ راجستھان بی جے پی کے صدر ستیش پونیا نے کہا تھا کہ مال پورہ کے لوگوں نے اپنے گھروں کے باہر پوسٹر لگائے ہیں تاکہ وہ اس مسئلے کو اجاگر کرسکیں۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS