سرینگر: صریرخالد،ایس این بی
اب جبکہ کووِڈ-19کے فوری طور ختم ہونے کی سبھی امیدیں ختم ہورہی ہیں جموں کشمیر میں سرکار نے ہر ضلع میں اس مہلک بیماری کا شکار ہوکر مرنے والوں کیلئے الگ قبرستان یا شمشان گھاٹ بنانے کا انتظام شروع کیا ہے۔یہاں کے چیف سکریٹری نے اس سلسلے میں سبھی ضلع کمشنروں کو زمین کی نشاندہی کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کووِڈ-19 کے معاملات اور اس مہلک بیماری کا شکار ہوکر مرنے والوں کی تعداد بڑھنے کے ساتھ ساتھ ان بد نصیبوں کی آخری رسومات کے حوالے سے کئی مسائل پیدا ہورہے ہیں۔ وضاحت کرتے ہوئے ان ذرائع نے بتایا کہ کووِڈ-19 کے بہانے لقمۂ اجل بن چکے کئی لوگوں کی تدفین میں انکے آبائی علاقوں میں اعتراض اٹھانے کی اطلاعات ہیں۔بتایا جاتا ہے کہ کئی مقامات پر لوگوں نے اس مہلک بیماریوں کے شکار افراد کو یہ کہنے سے دفنانے سے انکار کیا کہ کہیں انکی لاشیں افکشن پھیلانے کا سبب نہ بن جائیں۔چناچہ انہیں مسائل کو مدِ نظر رکھتے ہوئے حکومت نے بیماری کا شکار ہونے والوں کی آخری رسومات کیلئے خصوصی انتظام کرنے کے اقدامات کئے ہیں۔ ایک سرکاری ترجمان نے بتایا کہ چیف سکریٹری بی وی آر سبھرامنیم نے ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ میں سبھی اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں کو کووِڈ-19 کے متاثرین کیلئے الگ قبرستان اور شمشان گھاٹ کی خاطر جگہ کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی ہے۔ترجمان کے مطابق یہ اقدام ان لوگوں کی آخری رسومات کے دوران ناخوشگوار واقعات پیش آنے سے روکنے کیلئے اٹھایا گیا ہے۔قابلِ ذکر ہے کہ گئے دنوں کووڈ-19 کے بہانے لقمۂ اجل بن چکے ایک بزرگ کی تدفین کے دوران اسوقت تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا کہ جب انکے آبائی قبرستان میں دفنانے پر بعض لوگوں نے اعتراض اٹھایا تھا۔
جموں کشمیر میں کووِڈ-19 کی بیماری پھیلتی ہی جارہی ہے یہاں تک کہ چند دنوں سے اس بیماری کے بہانے مرنے والوں کی تعداد میں بھی اضافہ ہونے لگا ہے۔جمعرات کی سہ پہر تک جموں کشمیر میں کووِڈ-19 کے بہانے مرنے والوں کی مجموعی تعداد 91ہوچکی تھی جبکہ مریضوں کی کل تعداد ساڑھے چھ ہزار تک پہنچ چکی ہے۔حالانکہ ان لاک کے تحت تعلیمی سرگرمیوں کے سوا سبھی معمولات بحال تو کی گئی ہیں تاہم ان دنوں میں مختلف علاقوں کو ریڈ زون قرار دیا جاچکا ہے۔محکمۂ صحت کے ایک افسر کے مطابق بیماری پھیلتی ہی جارہی ہے تاہم حالات پوری طرح قابو میں ہیں۔
جموں کشمیر کے ہر ضلع میں کووِڈ متاثرین کیلئے الگ قبرستان بنائے جانے کا اقدام
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS