لندن: یورپی یونین نے سوشل میڈیا سائٹ ایکس کے سی ای او ایلون مسک کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل پر حماس کے حملے کے بعد غلط معلومات پھیلانے کے لئے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کا استعمال کیا جارہا ہے۔ بی بی سی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ پہلے ٹوئیٹر کو نام سے جانی جانے والی سوشل میڈیا سائٹ ایکس پر ایک پوسٹ میں یوروپی یونین نے کہا کہ خبردار کئے جانے کے باوجود ’پرتشدد اور دہشت گردانہ مواد‘ کو ہٹایا نہیں گیا ہے۔ جیسا کے یوروپی یونین کے قانون کے مطابق ضروری ہے۔
مسک نے کہا کہ ان کی کمپنی نے کارروائی کی ہے، جس میں حماس سے منسلک نئے بنائے گئے اکاؤنٹس کو ہٹانا بھی شامل ہے، انہوں نے یورپی یونین سے مبینہ خلاف ورزیوں کی فہرست مانگی۔
یوروپی یونین کے اندرونی بازار کے کمشنر تھیری بریٹن نے مسٹر مسک کو لکھے گئے اپنے خط میں جس غلط معلومات کا حوالہ دیا اس کی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔
تاہم انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا سائٹ پر “جعلی اور ہیرا پھیری والی تصاویر اور حقائق” کی مثالیں بڑے پیمانے پر رپورٹ کی گئی ہیں۔
انہوں نے سوشل میڈیا سائٹ پر شیئر کیے گئے اپنے خط میں لکھا، “اس لیے میں آپ کو فوری طور پر اس بات کو یقینی بنانے کے لئے مدعو کرتا ہوں کہ آپ کے سسٹم موثر ہیں اور اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں میری ٹیم کو رپورٹ کریں۔
ان کا خط فلسطینی عسکریت پسند گروپ حماس کی طرف سے اسرائیل پر حملہ کرنے کے چند دن بعد آیا ہے، جس میں سیکڑوں باشندوں کو ہلاک اور درجنوں کو یرغمال بنایا گیا ۔ اس کے جواب میں اسرائیلی فوج نے غزہ پر میزائل حملے کیے جس کے نتیجے میں 900 سے زائد افراد مارے گئے۔
مزید پڑھیں: ایران کااسرائیل فلسطین جنگ کے معاملے پر اسلامی تعاون تنظیم کا ہنگامی اجلاس طلب
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی اور شامی فورسز کے درمیان جھڑپ
مسٹر مسک نے ‘X’ پر اپنے جواب میں کہا “ہماری پالیسی یہ ہے کہ ہر چیز کھلی اور شفاف ہے، ایک نظریہ جسے میں جانتا ہوں کہ یوروپی یونین حمایت کرتا ہے،”۔ براہ کرم ان خلاف ورزیوں کی فہرست بنائیں جو آپ نے X پر نوٹ کی ہیں، تاکہ عوام انہیں دیکھ سکیں۔