بھارت جوڑو یاترا سے جذباتی طور پر منسلک: اکھلیش

0

نئی دہلی، (یو این آئی) اتر پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ اور سماج وادی پارٹی (ایس پی) کے قومی صدر اکھلیش یادو نے کہا ہے کہ بھلے ہی انہوں نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ میں حصہ نہ لیا ہو، لیکن وہ جذباتی طور پر جڑے ہوئے ہیں۔
مسٹر یادو نے کل یہاں آر سی او ایم آرکیٹیکچر نمائش کے دوران یہ بات کہی۔
انہوں نے کہاکہ ”میں راہل گاندھی کی ‘بھارت جوڑو یاترا’ میں شامل نہیں ہوا ہوں لیکن ان کے دورے سے جذباتی طور پر جڑا ہوں۔ میں انہیں اس یاترا کے لیے مبارکباد اور نیک خواہشات پیش کرتا ہوں۔‘‘
مرکزی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے ایس پی صدر نے کہا کہ موجودہ حکومت کے وعدے کے مطابق زیادہ تر بے گھر لوگوں کو پکے مکان نہیں ملے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب غریبوں کو ‘اچھے دن اور 15 لاکھ روپے’ ​​نہیں ملیں گے تو انہیں گھر بھی نہیں ملیں گے۔‘‘
مسٹر یادو نے کہا کہ موجودہ حکومت نے بھی 2022 تک کسانوں کی آمدنی دوگنی کرنے کا وعدہ کیا تھا، جو ابھی تک پورا نہیں ہوا ہے۔ شہروں کی طرف نقل مکانی کے مسئلے کو ختم کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ حکومت کو دیہات میں بھی مساوی سہولیات اور روزگار فراہم کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو اسمارٹ شہروں کی ضرورت ہے۔ شہروں کی بڑھتی ہوئی آبادی کے مسئلے سے نمٹنے کے لیے ہمیں وہی سہولیات دیہات میں فراہم کرنا ہوں گی تاکہ دیہی لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر ہوں اور انہیں شہروں کی طرف ہجرت نہ کرنا پڑے۔
مسٹر یادو نے کہا کہ حکومت کو ڈیزائنرز اور انجینئروں کے ساتھ بہتر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہیں نئے آئیڈیاز کے ساتھ آگے آنا ہوگا اور نیا معیار بنانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ دیہات کی ترقی کے لیے پرائمری اسکولوں کا ڈھانچہ نئے معیار پر تیار کرنا بہت ضروری ہے۔

پرنسپل آرکیٹیکٹ اورآر کام اسٹوڈیو کے منیجنگ ڈائرکٹر سوربھ گپتا نے کہاکہ ’’آرکام کا مقصد ملک کی ترقی میں تعمیراتی طریقوں کے کردار اور ذمہ داری کے بارے میں بہتر سمجھنا ہے۔”

آر کام آرکیٹیکچرل فرم نے بیکانیر ہاؤس، دہلی میں ‘آرکیٹیکچر نمائش’ کا انعقاد کیا، جس میں مہمان خصوصی مسٹر یادو، ڈائریکٹر سوربھ گپتا اور بہت سے ڈیزائنرز، انجینئرز اور دیگر معززین موجود تھے۔ اس نمائش کا بنیادی مقصد کاریگر برادری کو ماحول دوست دستکاری کی اہمیت کو سمجھانا ہے۔

 

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS