تعلیم منافع کمانے کا کاروبار نہیں ، ٹیوشن فیس سستی ہونی چاہیے

0

نئی دہلی، (ایجنسیاں) : سپریم کورٹ نے پیر کو کہا کہ تعلیم منافع بخش کاروبار نہیں ہے اور ٹیوشن فیس ہمیشہ سستی ہونی چاہیے۔ واضح رہے کہ آندھرا پردیش حکومت نے فیس میں سالانہ 24 لاکھ روپے اضافہ کا فیصلہ کیا تھا جو کہ مقررہ فیس سے 7 گنا زیادہ تھا جسے بعد میں ہائی کورٹ نے مسترد کر دیا۔
جسٹس ایم آر شاہ اور سدھانشو دھولیا کی بنچ نے پیر کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔
آندھرا پردیش حکومت نے 6 ستمبر 2017 کو اپنے حکومتی حکم نامہ میں ایم بی بی ایس طلبا کی ٹیوشن فیس میں اضافہ کیا تھا۔ عدالت نے کہا
کہ ’ہماری رائے ہے کہ ہائی کورٹ نے 6 ستمبر 2017 کے اس حکومتی حکم نامہ کو رد کرنے میں کوئی غلطی نہیں کی ہے جو کہ
2017-2020 کے لیے ٹیوشن فیس میں اضافہ سے وابستہ ہے۔‘ عدالت نے کہا کہ ’فیس کوبڑھا کر 24 لاکھ روپے سالانہ کرنا یعنی
پہلے سے طے شدہ فیس سے 7 گنا زیادہ کرنا قطعی جائز نہیں تھا۔ تعلیم منافع بخش کاروبار نہیں ہے۔ ٹیوشن فیس ہمیشہ سستی ہونی چاہیے۔‘
عدالت نے مزید کہا کہ ٹیوشن فیس کا تعین/جائزہ لیتے وقت کچھ عوامل پر داخلہ اور فیس ریگولیٹری کمیٹی (AFRC) کے ذریعہ غور کیا جانا
ضروری ہے۔ آندھرا پردیش ہائی کورٹ نے 6 ستمبر 2017 کے گورنمنٹ آرڈر کے تحت ٹیوشن فیس کی رقم واپس کرنے کی ہدایت جاری کرنے
میں کوئی غلطی نہیں کی ہے۔ لہٰذا ہائی کورٹ کا حکومت کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ بالکل درست ہے۔
عدالت نے کہا کہ انتظامیہ کو غیر قانونی گورنمنٹ آرڈر مورخہ 06.09.2017 کے مطابق وصولی / جمع کی گئی رقم کو برقرار رکھنے
کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ عدالت نے کہا کہ جیسا کہ اس نے نوٹ کیا کہ میڈیکل کالجوں نے اس رقم کو کئی سالوں سے استعمال کیا ہے اور
اسے کئی سالوں تک اپنے پاس رکھا ہے۔ دوسری طرف طلبا نے مالیاتی اداروں اور بینکوں سے قرض حاصل کرنے کے بعد زیادہ ٹیوشن فیس کی
ادائیگی کی ہے اور زیادہ شرح سود ادا کی ہے۔ عدالت نے کہا کہ لہٰذا 6 ستمبر 2017 کے حکومتی حکم نامہ کے تحت جمع کی گئی ٹیوشن فیس
کی رقم واپس کرنے کے لیے پہلے کے تعین کے مطابق واجب الادا رقم کو ایڈجسٹ کرنے کے بعد بھی مداخلت کرنے کی صرورت نہیں ہے۔ ان
تبصروں کے ساتھ سپریم کورٹ نے آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف میڈیکل کالج کی طرف سے دائر اپیل کو خارج کر دیا۔

سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔ Click 👉 https://bit.ly/followRRS