بی جے پی لیڈر حاجی عنایت علی نے مشرقی لداخ میں حقیقی کنٹرول لائن پر بھارت اور چین کے درمیان جاری سرحدی تنازع پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ تاہم ان کا کہنا ہے کہ اگر بھارت پر جنگ تھوپی گئی تو ملک کو اس وقت دشمن کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔
حاجی عنایت علی، جنہوں نے گزشتہ برس اگست میں پی ڈی پی چھوڑ کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی، نے ہفتہ کے روز یہاں نامہ نگاروں کو بتایا کہ 'جنگ سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ ہمیں کبھی بھی (حکومت کو) جنگ کے لئے اکسانا نہیں چاہیے
تاہم ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ 'لیکن جب کوئی ہم پر جنگ تھوپے گا تو اس وقت ہمیں ڈٹ کر مقابلہ کرنا ہوگا۔ بحیثیت لداخی اور ہندوستانی اگر ہمیں ملک کے لئے خون کا ایک ایک قطرہ دینا پڑے گا تو دینا ہوگا'۔ حاجی عنایت نے کہا کہ ضلع کرگل نے ہندوستان کے لئے آج تک جتنی قربانیاں دی ہیں کسی دوسرے علاقے کے لوگوں نے نہیں دی ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ 'پورا لداخ ایک سرحدی خطہ ہے۔ قصبہ کرگل سرحد کے بالکل نزدیک ہے۔ یہ بات ہندوستانی حکومت کے ساتھ ساتھ لوگوں کو بھی یاد رکھنا ہوگی۔ یہاں کی 90 فیصدی آبادی مسلمانوں کی ہے۔ 1947 میں مسلمانوں نے ہی ہندوستان کو کرگل میں ملایا تھا۔ یہاں کے لوگوں نے چمڑے کی کھالیں پہنا کر ہندوستانی فوجیوں کو یہاں پہنچایا تھا
جتنے دیش بھگت کرگل والے ہیں اتنے دیش بھگت ملک کے کسی دوسرے علاقے کے لوگ نہیں ہیں۔ ہم سرحد پر ہیں۔ جب تک ہم زندہ ہیں تب تک پورا ہندوستان زندہ ہے۔ پہلے ہم مریں گے اس کے بعد دیگر ہندوستانی مریں گے'۔