حیدرآباد: شہر حیدرآباد کے مشہور عثمانیہ اسپتال کے الگ تھلگ وارڈ میں کورونا وائرس کے مشتبہ مریض کے ایک رشتہ دار کی جانب سے ڈاکٹر پر مبینہ حملہ کیاگیا۔یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب مشتبہ مریض اور اس کے رشتہ داروں کو معلوم ہوا کہ مزید دو افراد جو اسی وارڈ میں تھے،کورونا وائرس سے مثبت پائے گئے۔اسپتال کے حکام کے مطابق مشتبہ مریض کے رشتہ دار،کورونا وائرس کے متاثرہ افراد کے ساتھ اس کو رکھنے پر برہم تھے۔انہوں نے مطالبہ کیا کہ مشتبہ
مریض کو گھرجانے کی اجازت دی جائے تاہم ڈاکٹرس نے اس کی اجازت نہیں دی۔اس پر برہم ہوکر مشتبہ مریض کے ایک رشتہ دار نے ڈاکٹر پر حملہ کردیا۔
عثمانیہ اسپتال جو حیدرآباد میں حکومت کی جانب سے چلایاجانے والے بڑاسرکاری اسپتال ہے کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر جی ناگیندر نے کہا کہ اس واقعہ کی اطلاع کے ساتھ ہی وہ اس وارڈ میں پہنچے اور صورتحال کوقابو میں کیا۔ساتھ ہی اس مریض کے رشتہ داروں کے ذریعہ اس ڈاکٹر سے معذرت خواہی کروائی گئی۔دوسری طرف اسپتال کے پی جی ڈاکٹرس نے اس معاملہ کی پولیس سے شکایت نہ کرنے پر رضامندی ظاہر کی۔اس واقعہ پر تلنگانہ جونیر ڈاکٹرس ایسویسی ایشن نے ہنگامی اجلاس منعقد کرتے ہوئے اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا اور آئندہ کے لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا۔
گذشتہ ہفتہ شہر حیدرآباد کے گاندھی اسپتال جہاں پر کورونا وائرس کے زیادہ ترمریض زیرعلاج ہیں میں بھی اسی نوعیت کا معاملہ سامنے آیا تھا جب کورونا وائرس سے متاثرہ مریض کی موت ہوگئی تھی۔اس کے رشتہ دار نے ڈاکٹرس پر حملہ کیا تھا جس کے بعد گاندھی اسپتال میں پولیس کی تعداد کو بڑھا دیاگیا تھی۔
کورونا وائرس کے مشتبہ مریض کے رشتہ دار کا ڈاکٹر پر حملہ
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS