پرتاپ گڑھ : (یواین آئی ) پیس پارٹی کے قومی صدر ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ بی جے پی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانے پر ان کے خلاف جھوٹا ملک سے غداری و مذہبی منافرت پھیلانے کا مقدمہ درج کر جیل بھیجا گیا تھا ،جس کو ہائی کورٹ لکھنو بینچ نے خارج کر دیا ۔انہوں نے عدالت سے بری کیئے جانے پر اپنے رد عمل میں اس کو جمہوریت و انصاف کی جیت بتایا ۔ڈاکٹر ایوب سرجن نے کہا کہ جمہوریت میں سبھی کو اظہار رائے کی آزادی حاصل ہے ،اور حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف آواز اٹھانا ان کا فرض ہے ،جیل کا خوف دکھا کر ان کی آواز کو دبایا نہیں جا سکتا ۔
انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی کی جانب سے ایک اردو اخبار میں اشتہار شائع کرایا گیا تھا ، جس کی بنیاد پر سیاسی دشمنی و پارٹی کے حوصلوں کو پست کرنے کے لئے سال 2020 میں لکھنو کے تھانہ حضرت گنج میں ان کے خلاف مذہبی منافرت و سماج میں نفرت پھیلانے سمیت کئی سنگین دفعات ،خصوصی طور سے 124 اے ملک سے غداری کا مقدمہ درج کرایا گیا تھا ۔
مذکورہ مقدمہ کو خارج کرنے کے لئے ہائی کورٹ لکھنو بینچ میں اپیل کی گئی تھی ،جس کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے اپیل منظور کر سی جے ایم لکھنو میں چل رہی پروسیڈنگ کو خارج کرنے کا حکم دیا ،جو جمہوریت و انصاف کی جیت ہے ۔انہوں نے کہا کہ پیس پارٹی حکومت کی عوام مخالف پالیسیوں کے خلاف جدو جہد کرتی رہے گی ،وہ خوفزدہ ہونے والی نہیں ہے ۔
ہائی کورٹ سے غداری کا مقدمہ خارج کیا جانا ،جمہوریت و انصاف کی جیت :ڈاکٹر ایوب سرجن
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS