ادرک قدرت کا ایک انمول تحفہ ہے اوراس کے طبی فوائد میں آئے دن اضافہ ہوتا رہتا ہے۔ تاہم جدید سائنسی تحقیق سے ادرک کے مزید فوائد سامنے آئے ہیں جو قارئین کے لیے پیش کئے جارہے ہیں۔ تاہم اس سے پہلے ایک جائزہ لیتے ہیں کہ ادرک میں کیا قدرتی اجزا پائے جاتے ہیں۔ اس میں شوگول، زنجرون، پولی سیکرائیڈز، لائپڈز، نامیاتی تیزاب، کاربوہائیڈریٹس، پروٹین، غذائی فائبر(ریشہ)، پوٹاشیئم، تانبا، مینگنیز، میگنیشیئم، وٹامن سی، وٹامن بی 6، نیاسِن اور فاسفورس موجود ہوتی ہے۔
2تحقیقی مطالعوں سے معلوم ہوا ہے کہ ادرک میں موجود جنجرول نامی مرکب ایک طاقتور اینٹی آکسیڈنٹس اور سوزش دور کرنے والا کیمیکل ہے۔ ہم جانتے ہیں کہ سوزش دور کرنے والے اور اینٹی آکسیڈنٹس اجزا دونوں ہی دل کے امراض اور سرطان کو روکتے ہیں۔ اس طرح ادرک کینسر سیبچاؤ میں نمایاں کردار ادا کرسکتی ہے۔ ادرک ہماری غنودگی، بیدار ہونے کی تھکاوٹ اور کمزوری دورکرنے کا بہترین نسخہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ حاملہ خواتین مورننگ سکنیس کو دور کرتے ہوئے اس سے استفادہ کرسکتی ہیں۔ 2020 میں کی گئی ایک تحقیق اور دیگر 109 طبی آزمائشو سے بھی یہی بات سامنے آئی ہے۔ کئی تحقیق میں حاملہ خواتین کو ادرک کے مرکبات دیئے گئے تو ان کے بہت اچھے اثرات مرتب ہوئے۔ یعنی اگر روزانہ ایک سے ڈیڑھ گرام ادرکھائی جائے تو اس سے غنودگی اور تھکاوٹ کم کرنے میں بہت مدد مل سکتی ہے۔ اسی طرح قے کو روکنے میں ادرک کا سفوف نمایاں کردار ادا کرسکتا ہے۔ گاڑی یا بس میں بیٹھ کر چکر محسوس کرنے والے افراد اگر ایک چٹکی سفوف چاٹ لیں تو اس سے طبیعت بہتر رہتی ہے اور چکر نہیں آتے۔ یہی سفوف حاملہ خواتین کی بدہضمی اور الٹیاں بھی روک سکتا ہے۔ 2019 کی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ سرجری اورکیموتھراپی کے بعد تھکاوٹ سے نجات دلانے میں ادرک اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ ادرک وزن گھٹانے اور موٹاپا کم کرنے میں نمایاں کردار ادا کرسکتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ بی ایم آئی کو تندرست رکھنے اور انسولین کی کیفیت بہتر بناتی ہے۔ جوڑوں کے درد اور گٹھیا کے درد میں ادرک بہت ہی اکسر علاج کی حیثیت رکھتی ہے 2011 اور اس کے بعد بھی کئی سروے سے معلوم ہوا کہ گھٹنے کے درد سے نجات دلانے میں ادرک بہت مفید ہے۔ یہی وجہ ہے کہ ایسے مریضوں کو ماہرین نے ایک گرام روزانہ ادرک کھانے کا مشورہ دیا ہے۔
ادرک نئے فوائد دریافت
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS