نئی دہلی(محمدیامین؍ایس این بی)
میونسپل کارپوریشن کے تحت عثمان پور وارڈکا گندہ نالہ برہم پوری ، گوتم پوری اور عثمان پور کے بیچ سے جارہا ہے جس کی صاف صفائی نہ ہونے پر یہ گندہ نالے لاکھوں لوگوں کے لئے عذاب جان بنا ہوا ہے جس طر ف ممبر اسمبلی اور کونسلر توجہ دینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔برہم پوری کی سرکردہ شخصیت حاجی صفدر علی کا کہنا ہے کہ اس نالہ کے دونوں طرف روڈ بنا دیا گیا ہے لیکن نالہ کی عدم صاف صفائی سے مچھروں کی بہتات سے نالہ کے دونوں طرف رہنے والے لاکھوں لوگ پریشانی سے دوچار رہتے ہیں جس کے نتیجہ میں چکن گنیا، ڈینگو، ملیریا،بخار، ہیضہ، آنتوں کی سوزش،الٹی دست و دیگر بیماریوں میں لوگوں کا ملوث ہونا عام بات ہے کیونکہ فاگنگ و دوائی ڈالنے کا کوئی نظم نہیں ہے جبکہ موجودہ دور کووڈ19کا ہونے کے باوجود عوامی نمائندوں کو بھی اپنی ذمہ داری کی پرواہ نہیں ہے۔سماجی کارکن پرسورام راوت کا کہنا ہے کہ نالہ کے دونوں طرف لاکھوں لو گ رہتے ہیں اور اس نالہ کا دلکش منظر تبھی ممکن ہے کہ جب نالہ پر ایک مارکیٹ کا قیام عمل میں آئے جس کی سخت ضرورت بھی ہے اور یہ تب ہی ممکن ہے کہ جب عوامی نمائندے قیام مارکیٹ کے لئے اپنے اثرو رسوخ کا استعمال کریں۔
مکرم علی کا کہنا ہے کہ نالہ گندگی سے پٹا ہوا ہے اور جب بارش ہوتی ہے تو اس بھیانک منظر ہوجاتا ہے جس میں مردہ جانوروں کی بدبو تعفن سے کھانا پینا اور سانس لینا بھی مشکل ہے جس کے تعلق سے ممبر اسمبلی اور کونسلر سے کہنے کے باوجود کوئی توجہ نہیں دی جاتی اور جب الکشن کا موقع ہوتا ہے تو سبھی سیاسی جماعتوں کے امید وار آتے ہیں اور یقین دہانی کراتے ہیں کہ نالہ کو پاٹ کر پیڑ پودے لگا کر دلکش منظر کیا جائے گا یا پھر مارکیٹ کا قیام عمل میں لایا جائے گا لیکن ووٹ حاصل کر کے جیتنے کے بعد پھر نالہ کا سدھار کرنے میں کسی کی دلچسپی نہیں رہتی اور نہ ہی کوئی دورہ کرتا ہے ۔لیاقت علی کا کہنا ہے کہ ممبر اسمبلی عبدالرحمن عام آدمی پارٹی سے ہیں اور کونسلر کے کے اگر وال کا تعلق بی جے پی سے ہے اور جس کے پاس بھی مسائل لے کر جاتے ہیں وہ ایک دوسرے کا کام بتا کر لوگوں کو گمراہ کردیتا ہے جس سے برہم پوری، گوتم پوری اور عثمان پور کے لاکھوں لوگ آپ ممبر اسمبلی اور بی جے پی کونسلر کے بیچ بری طرح پس رہے ہیں۔لومیش تاگی کا کہنا ہے کہ گھنی آبادی کے بیچ گندہ نالہ ہونے کی وجہ سے مقامی لوگوں کو اپنے بچوں کے تئیں عدم و تحفظ کا شدیداحساس رہتا ہے کیونکہ معصوم بچے کھیلتے کھیلتے نالہ میں گرجاتے ہیں اور لاشوں کا نکلنا بھی عام بات ہے اور ماضی میںنہ جانے کتنے معصوم بچوں کو یہ نالہ اپنی خوراک بنا چکا ہے۔