نئی دہلی(ایس این بی ) عام آدمی پارٹی کے قومی ترجمان راگھو چڈھا نے کہا کہ اروند کجریوال حکومت نے مرکز کی بی جے پی حکومت کو ایک خط لکھ کر کچی آبادی میں رہنے والے ہر شخص کے لئے پکے مکان کا مطالبہ کیا ہے۔ خط میں کہا گیا ہے کہ کسی بھی مکان کو منہدم کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے ، دہلی سرکار ایسا نہیں ہونے دے گی۔ خط میں 45,857 پکے مکانات کی فہرست منسلک کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر مودی حکومت ہر ایک کو پکا مکان نہیں دے سکتی ہے تو ہم دیں گے۔ پارٹی دفترمیں منعقد پریس کانفرنس میں راگھو چڈھا نے کہا کہ انڈین ریلوے نے سپریم کورٹ میں حلف نامہ داخل کیا ہے اور اروند کجریوال حکومت کو کچی آبادیوں کو توڑنے میں سب سے بڑی رکاوٹ قرار دیا ہے ، ہم اس حلف نامے کو اپنا فخر اور سرمایہ سمجھتے ہیں۔ حلف نامہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اروند کجریوال نہ صرف وزیر اعلی ہیں ، بلکہ کچی آبادی میں رہنے والے ہر گھرانے میں ان کا بڑا بیٹا بھی ہے۔ جب تک دہلی میں اروند کجریوال کی حکومت ہے ، تب تک کوئی مکان منہدم نہیں ہوگا۔ ریلوے کی جانب سے عدالت میں جمع کرائی گئی ایک ایکشن رپورٹ میں شمالی ایم سی ڈی نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ گندگی کرتے ہیں ، کچی آبادی کے لوگوں کی وجہ سے گندگی پھیل جاتی ہے۔ ہم کچی آبادی توڑنے جاتے ہیں ، لیکن اروند کجریوال اور ان کے ایم ایل اے انہیں توڑنے نہیں دیتے ہیں۔ راگھو چڈھا نے کہا کہ دہلی میں کوڑے کی صفائی کے سلسلے میں ہائیکورٹ میں ایک کیس کے سلسلے میں انڈین ریلوے کے محکمہ کی طرف سے ایک حلف نامہ داخل کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حلف نامے میں ریلوے کے محکمہ نے واضح طور پر کہا ہے کہ دہلی میں ریلوے پٹریوں کے اطراف میںکچی آبادی کی بستیوں میں پھیل جاتی ہے ۔ حلف نامہ کے 4 نمبر کا حوالہ دیتے ہوئے راگھو چڈھا نے کہا کہ محکمہ ریلوے اپنے حلف نامے میں کہہ رہا ہے کہ ہم نے ان کچی آبادیوں کو توڑنے کے لئے ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی ہے ، ہم ان کچی آبادیوں کو توڑنا چاہتے ہیں ۔ لیکن کجریوال حکومت ہمیں ان بستیوں کو توڑنے کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔