تلنگانہ ہائی کورٹ کی جانب سے نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کے لئے راہ ہموار کرنے کے بعد ریاستی حکومت نے132سالہ پرانے سکریٹریٹ کی عمارتوں کو منہدم کرنے کا کام شروع کردیا ہے۔ذرائع نے کہا کہ اس طرح یہ کام کیا گیا کہ عرضی گذار انہدامی کارروائی کو رکوانے کے لئے سپریم کورٹ جانے سے قاصر رہیں۔اس کام میں کافی رازداری برتی گئی۔29جون کو تلنگانہ ہائی کورٹ کی جانب سے اس سلسلہ میں سنائے گئے فیصلہ کے فوری بعد سکریٹریٹ کامپلکس کے قریب سیکوریٹی میں کافی اضافہ کردیاگیا۔آصف جاہی سلاطین کے دور میں تعمیر کردہ سکریٹریٹ کی ان عمارتوں کو سیف آباد پیلیس کہاجاتا تھاجو متحدہ اے پی کے قیام کے بعد سے نظم ونسق کا مرکز تھیں۔اس میں نیلم سنجیواریڈی سے لے کر این کرن کمار ریڈی تک تقریبا16وزرائے اعلی نے ریاست کے نظم ونسق کے انتظامات کو سنبھالا تھا۔پرانی سکریٹریٹ کی عمارتیں 25ایکڑ پر پھیلی ہوئی تھی اور اس کے دس بلاکس تھے۔قدیم ترین جی بلاک کی تعمیر1888میں ہوئی تھی۔ڈی بلاک کی تعمیر 2003میں اُس وقت کے وزیراعلی این چندرابابونائیڈو کے دور میں عمل میں لائی گئی تھی۔نارتھ اور ساوتھ بلاکس کی تعمیر کاکام 2012میں کیاگیا تھا۔نئے سکریٹریٹ کی تعمیر ارم منزل میں عمل میں لائی جائے گی۔اس کے لئے 500کروڑروپئے کا صرفہ ہوگا۔سمجھاجاتا ہے کہ وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے نئے سکریٹریٹ کے کامپلکس کی تعمیر کے لئے ڈیزائن کومنظوری دے دی ہے اور سکریٹریٹ کی پرانی عمارتوں کی انہدام کی بھی منظوری دی ہے۔تلنگانہ ہائی کورٹ نے پرانی سکریڑیٹ کی عمارتوں کو منہدم کرنے کے خلاف داخل کردہ عرضیوں کی سماعت کرتے ہوئے اس سلسلہ میں ریاستی کابینہ کی جانب سے کئے گئے فیصلہ پر کسی بھی قسم کی مداخلت سے انکارکردیا تھا جس کے فوری بعد ریاستی حکام نے پرانے سکریٹریٹ کی عمارتوں کے سامان کی منتقلی کا کام شروع کردیا تھا تاہم اس سکریٹریٹ کی جگہ نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کی راہ ہموار ہوسکے۔سمجھاجاتا ہے کہ چیف سکریٹری سومیش کمار نے محکمہ عمارات وشوارع کے ساتھ اجلاس منعقد کرتے ہوئے اس مسئلہ کا جائزہ لیا۔منگل کی صبح بھاری مشینوں کے ذریعہ پرانی سکریٹریٹ کی عمارتوں کے انہدام کا کام شروع کیاگیا جو تیزی کے ساتھ جاری ہے۔ذرائع نے کہا کہ یہ کام بدھ کی صبح تک مکمل کرلیاجائے گاجس کے بعد ملبہ کی صفائی کا کام کیا جائے گا۔توقع ہے کہ نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کا کام شراونم جیسے مقدس موقع پر شروع کیاجائے گا۔منگل کی صبح سکریٹریٹ کے سمتابلاک سے انہدامی کارروائی شروع کی گئی جس کے بعد سکریٹریٹ کی خستہ عمارتوں کو منہدم کرنے کا کام کیا گیا۔پولیس نے سکریٹریٹ جانے والے راستوں کا محاصرہ کیا اور کام کے مقام پر تقریبا ایک کیلو میٹرتک ٹریفک پابندیاں عائد کریں۔خیریت آباد،رویندرابھارتی،حمایت نگر،ٹینک بنڈ اور دیگر علاقوں میں بیریکیڈس لگادیئے گئے۔
تلنگانہ کی پرانے سکریٹریٹ کی عمارتوں کا انہدام شروع
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS