نئی دہلی: بھارتیہ جنتا پارٹی کے نیرج شیکھر نے ہفتے کو بھوجپوری کو آئین کی آٹھویں فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا۔
شیکھر نے راجیہ سبھا میں وقفہ صفر کے دوران کہا کہ ملک میں 20 کروڑ لوگ بھوجپوری بولنے والے ہیں۔ اس کے علاوہ سات آتھ کروڑ لوگ غیر ملکوں بھی بھوجپوری بولتے ہیں۔ ماریشس ،سوری نام ،نیپال ،یوگانڈا اور کئی دیگر ملکوں میں بھی لوگ بھوجپوری بولتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیپال اور ماریشس میں بھوجپوری کو خصوصی درجہ حاصل ہے۔
شیکھر نے کہا کہ سال 1969 سے پارلیمنٹ میں بھوجپوری کو آئین کی آٹھویں فہرست میں شامل کرنے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔حکومت کو بھوجپوری زبان بلونے والے لوگوں کے جذبات کو سمجھنا چاہئے اور اسے مناسب مقام دینا چاہئے۔
کانگریس کے احمد پٹیل نے وقفہ صفر کے دوران ہی آن لائن کلاسز کےلئے اصول بنائے جانے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ فیس وصولنے کےلئے تعلیمی ادارے آن لائن کلاسز شروع کررہے ہیں۔اس سے طلبہ پر ذہنی اور مالی بوجھ بڑھ رہا ہے۔تناؤ میں طلبہ خودکشی کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ 24 فیصد گھروں میں ہی انٹرنیٹ کنیکشن ہے جن میں سے نو فیصد لوگ ہی اس کا استعمال کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے قریب ڈھائی لاکھ گرام پنچایتوں کو براڈ بینڈ سے جوڑنے کا ہدف طے کیا تھا اس میں کافی کم مقامات پر ہی یہ سہولت مہیا کرائی گئی ہے۔
بہوجن سماج پارٹی کے راجہ رام نے جموں کشمیر میں سرکاری نوکریوں میں پسماندہ طبقوں اور درج فہرست ذات کو ریزرویشن دینے کا مطالبہ کیا۔ ریاست میں پسماندہ طبقوں کی 35 فیصد آبادی ہے جبکہ اسے دو فیسڈ ریزرویشن کا فائدہ ملتا ہے۔