نئی دہلی (ایس این بی)
پورے ملک میں ہفتہ کو بڑے جوش وخروش کے ساتھ یوم اساتذہ منایاگیا۔ اس موقع پر اساتذہ کو ان کی کارکردگی کی بنیاد پر حوصلہ افزائی کی گئی۔ لیکن دوسری جانب دہلی یونیورسٹی کے تعلیمی سیشن شروع ہوئے 26دن گزرے ہیں اور 3کالجوں میں تقرری کے نام پر اساتذہ کے ساتھ تعصب برتا جارہے ہے۔ ان کالکجوں میں دولت رام کالج نے شعبۂ نفسیات کی ایڈہاک ٹیچر، دیال سنگھ کالکج (ایویننگ) کے شعبۂ انگلش میں 2ایڈہاک ٹیچر اور گارگی کالج کے شعبۂ تاریخ میں ایک ایڈہاک ٹیچر کو انہیں آج تک جوائن نہیں کرایاگیا ہے۔ ان کے لیے یوم اساتذہ پر بھلے ہی اعزاز ہو مگر ان کے سامنے تو روزگار کی مار ہے۔
عام آدمی پارٹی کی ٹیچر تنظیم نے ان کالجوں کے پرنسپلوں پر اساتذہ کے ساتھ متعصبانہ رویہ اپنانے کا الزام لگایا ہے۔ عام آدمی پارٹی کی ٹیچر تنظیم دہلی ٹیچرس ایسوسی ایشن (ڈی ٹی اے) کے انچار پروفیسر ہنس راج نے ان کالجوں کے پرنسپلوں پر ایڈہاک اساتذہ کے ساتھ ذات کی بنیاد پر بھید بھاؤ کا الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ جب سبھی کالجوں نے 5دسمبر 2019 کے ایم ایچ آر ڈی کے سرکلر پر عمل کرتے ہوئے اپنے یہاں سبھی ایڈہاک ٹیچرس کو جوائن کرالیا تو دولت رام کالج، دیال سنگھ کالج (ایوننگ) اور گارگی کالج نے ان دلت ایڈہاک اساتذہ کو آج تک جوائن کیوں نہیں کرایا جبکہ 5دسمبر کے سرکلر میں واضح ہدایت دی گئی ہے کہ جب تک مستقل تقرری کا عمل شروع نہیں ہوجاتا کسی بھی ٹیچر کو نکالا نہیں جائے گا۔
- Business & Economy
- Education & Career
- Health, Science, Technology & Environment
- National
- Opinion & Editorial
- Politics
ایک طرف اساتذہ کی حوصلہ افزائی تودوسری طرف دلت اساتذہ بے روزگار
سوشل میڈیا پر ہمارے ساتھ جڑنے کے لیے یہاں کلک کریں۔
Click 👉 https://bit.ly/followRRS