نئی دہلی: دہلی پولیس کا سب سے ’کماؤ بیٹا‘دہلی ٹریفک پولیس ہے ۔ ایسا اس لئے کہا جارہا ہے کیوں کہ پچھلے 10 سال
میں دہلی پولیس نے جرمانے کے طور پر کافی موٹی کمائی کی ہے۔ اس بات کا خلاصہ انڈیا ٹوڈے کی جانب سے فائل کی گئی آر ٹی آئی میں انکشاف ہوا ہے ۔ دہلی پولیس نے پچھلے 10سال میں جرمانے کے طور پر 702کروڑ روپے وصولے ہیں۔ یہ رقم گزشتہ 10سال میں دہلی پولیس کے خرچے کے 20فیصد حصے کے برابر ہے۔ انڈیاٹوڈے کی طرف سے آرٹی آئی کے تحت مانگی گئی معلومات میں یہ بات سامنے آئی ہے۔
دہلی پولیس کا سالانہ خرچہ 306کروڑ روپے سے لیکر 525کروڑ روپے تک ہوتا ہے۔
سال 2019-2020میں دہلی ٹریفک پولیس کاکل خرچ 526.77کروڑ کا تھا۔ جو اب تک سب سے زیادہ ہے۔ دہلی
ٹریفک پولیس کے پی آئی او مندیپ سنگھ رندھاوا نے بتایا کہ دہلی ٹریفک پولیس نے خرچ کے معاملے میں سال 2015میں
درج ریکارڈ کو توڑا ہے۔ سال 2018-2019میں دہلی ٹریفک پولیس نے فائن کے طور پر 121.5کروڑ روپے جمع
کئے تھے جو کہ اب تک کا سب سے زیادہ ہے ۔ وہیں سال 2017-2018میں دہلی پولیس نے جرمانے کے طور پر کل
102.2کروڑ روپے وصولے تھے۔
گزشتہ پانچ سال میں دہلی پولیس کی طرف سے وصول کئے گئے جرمانے اور کل خرچ کا حساب کتاب کریں تو معلوم ہوگا کہ دہلی پولیس اپنے خرچ کا تقربیاً 20فیصد جرمانہ کے ذریعہ سے کماتی ہے۔
سال 2018-2019میں دہلی پولیس نے جرمانے کے ذریعہ سے اپنی تنخواہ کا تقریباً 28فیصد کمایا جو کے ایک چوتھائی سے زیادہ ہے۔
جرمانے پر نہیں ملتا انسینٹیو
انڈیا ٹوڈے نے سوال کیا تھا کہ کیا جرمانے اور وصولنے والے ٹریفک پولیس والوں کو کسی طرح کا انسینٹیو ملتا ہے؟ اس
سوال کے جواب میں آر ٹی آئی میں کہا گیا کہ ایسا کچھ نہیں ہے۔ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں سے جرمانا
وصولنے والے ٹریفک پولیس والوں کو کوئی انسنیٹیو نہیں ملتا ہے۔
کہا جاتا ہے جرمانے کا پیسہ
آرٹی آئی کے ذریعہ یہ بھی سوال کیا گیا تھا کہ جرمانے کے طور پر وصول کیا گیا پیسہ کیا جاتا ہے؟ کیا سینٹر کی
حکومت کے پاس جاتا ہے یا ایسے ریاست کی حکومت رکھتی ہے؟ اس سوال کے جواب میں بتایا گیا کہ دہلی ٹریفک پولیس
کے ذریعہ وصولے گئے سبھی جرمانے اور چلان دہلی ٹرانسپوٹ کمیشنر کے کھاتے میں جاتا ہے ۔ وہاں سے یہ معلومات
حاصل کی جاسکتی ہے کہ جرمانے کا کتنا فیصدی حصہ ریاست اور کتنا فیصدی حصہ سینٹر کو ملتا ہے